• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زرداری کا PDM کا دوبارہ حصہ بننے کا امکان مسترد کرنا موضوع بحث

اسلام آباد(فاروق اقدس)سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا دوبارہ حصہ بننے کے امکان کو واضح لفظوں میں مسترد کئے جانے کے بعد انہوں نے یہ کہہ کر کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ماضی میں کئے گئے احتجاجی مارچ کی اہمیت اور حیثیت کو بھی رد کر دیا کہ ’’مولانا فضل الرحمان ماضی میں بھی مارچ کرتے رہے ہیں‘‘۔

سابق صدر کے اس موقف کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں اس حوالے سے قیاس آرائیاں اور تبصرے بھی ہوتے رہے جن میں تجسس کے ساتھ آصف زرداری کا موقف نہ صرف زیر بحث آیا بلکہ آصف زرداری کے موقف کو مولانا فضل الرحمان کی متوقع’’سیاسی تنہائی‘‘سے تعبیر کیا جاتا رہا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر جو سرگرمیاں رابطے اور ملاقاتیں ازسرنو تیزی سے شروع ہوئے ہیں ان میں قومی اسمبلی کے ایوان میں نمایاں اکثریت رکھنے والی اپوزیشن کی جماعتیں پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان ہی معاملات پر زیادہ مشاورت ہو رہی ہے اور بلاول بھٹو اور میاں شہباز شریف اعلانیہ اور غیر اعلانیہ رابطوں میں مصروف ہیں۔

تاہم دوسری طرف اس بات کا قوی امکان ہے کہ آئندہ24گھنٹوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مابین اہم ملاقات ہو سکتی ہےجو آصف علی زرداری کی جانب سے پی ڈی ایم کے بارے میں موقف کے بعد یہ ملاقات اہم بھی ہو سکتی ہے امکانی طور پر ملاقات مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ اسلام آباد پر ہو گی۔

اہم خبریں سے مزید