کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) ینگ ڈاکٹرز اور پیر امیڈیکس اسٹاف ایسوسی ایشن کی ریڈزون جانے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج کر کے روک دیا۔کار سرکار میں مداخلت پر 24ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے رہنمائوں کو حوالات پہنچا دیا ۔ پولیس اور ریلی کے شرکا کے درمیان ہاتھاپائی سے چھ پولیس اہلکار ٗ دس ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کے ارکان زخمی ہوئے، مظاہرین انسکمب روڈ پر پانچ گھنٹے کے دھرنے کے بعد منتشر ہوگئے،رات گئے حکومت اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد وائی ڈی اے نے اسپتالو ں میں ایمرجنسی سروسز بحال اور ٹراما سینٹر کھولنے کا اعلان کردیا، اس موقع پر یہ بھی طے پایا کہ حکومتی کمیٹی کے کل کے اجلاس کی پیش رفت کے بعد او پی ڈی بھی پوری طرح بحال کر دی جائیگی ،حکومت کی جانب سے گرفتار ڈاکٹروں کی رہائی کا اعلان کر دیا گیا حکومت کی جانب سے صوبائی وزراء حاجی نورمحمد دمڑ میر نصیب اللہ مری اور حاجی میر محمد خان لہڑی جبکہ وائی ڈی اے کے صدر حفیظ مندوخیل اور دیگر عہدیدار مذاکرات میں شریک ہوئے۔قبل ازیںینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبے بھر میں ایمر جنسی سروسز کا بائیکاٹ کردیا،ینگ ڈاکٹرز نے آج سول ہسپتال سے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ تک گرینڈ احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز اور پیر امیڈیکس ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبات کے حق میں گزشتہ روز سول ہسپتال سے ریلی نکالی گئی اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے ریڈ زون کو جانے والے راستے کو بلاک کر رکھا تھا، ریلی کے شرکا ءنے وزیراعلیٰ ہاوس جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں انسکمب روڈ سے ریڈ زون کی جانب بڑھنے سے روک دیا۔