شفیع الدین نیّرؔ
علم اک لازوال دولت ہے
علم اک بے مثال طاقت ہے
علم ہی سے خدا کو پہچانا
علم ہی سے برا بھلا جانا
علم ہی سب ہنر سکھاتا ہے
علم ہی آدمی بناتا ہے
علم ہی سے آدمی کی عزت ہے
علم سے آدمی میں ہمت ہے
علم نے عقل کو جِلا دی ہے
نئی دنیا ہمیں دکھا دی ہے
ہر سمندر میں تیرنے کے لیے
بن گئے علم سے جہاز نئے
ہر طرف اڑ رہے ہیں طیارے
ہیں بنے علم سے یہ سارے
علم کی دھن جسے لگی ہی نہیں
سچ تو یہ ہے، وہ آدمی ہی نہیں
یہ اثر ہو دعائےنیّرؔ میں
علم کی روشنی ہو گھر گھر میں