• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ای سی سی، افغانستان کیلئے مخصوص اشیاء کی پاکستانی کرنسی میں برآمد کی اجازت

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) اقتصادی رابطہ کمیٹی نےافغانستان کیلئے چینی، چاول، مچھلی ،مرغی ، گوشت،پھل، سبزیاں ، نمک سمیت مخصوص اشیاء پاکستانی کرنسی میں برآمد کرنے کی اجازت دے دی ۔

داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ واقعہ کے متاثرہ چینی شہریوں کیلئے 16لاکھ ڈالرمعاوضہ پیکیج منظور، افغانستان سےچلغوزہ کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم، فاطمہ فرٹیلائزرز ،ایگری ٹیک کو گیس فراہمی مدت میں دوماہ کی توسیع،12ارب روپےویکسین سپورٹ پروگرام کے استعمال میں لانے کی منظوری.

کمیٹی نے داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واقعہ میں متاثرہونے والے چینی شہریوں کیلئے ایک کروڑ 16لاکھ ڈالرکے معاوضہ پیکیج، افغانستان سے چلغوزہ کی درآمد پرعائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ، افغانستان کیلئے پاکستانی کرنسی میں مخصوص اشیا کی برآمد اور فاطمہ فرٹیلائزرز شیخوپورہ پلانٹ اورایگری ٹیک کو سوئی ناردرن کی جانب سے گیس کی فراہمی کی مدت میں مزید دوماہ کی توسیع کی منظوری بھی دیدی، اجلاس میں متعدد تکنیکی ضمنی مالیاتی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ہوا،وزیرخزانہ نے اجلاس کی ورچوئل صدارت کی۔اجلاس میں افغانستان میں غذائی بحران اورجاری صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ سمری پر افغانستان کیلئے پاکستانی کرنسی میں مخصوص اشیا کی برآمد کی منظوری دیدی۔

ای سی سی نے سمری پرمخصوص اشیا کو ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2020 کے پیرا 7 (1) کو شامل کرنے کی منظوری دی۔

ذرائع کے مطابق افغانستان کیلئے پاکستانی کرنسی روپے میں جن اشیاء کی برآمد کی اجازت دی گئی ان میںچینی ، چاول ، گوشت ، پلاسٹک ، ربڑ، لوہا ، سٹیل ، المونیم مصنوعات ،لکڑی اور فائبر ووڈ اور پلائی ووڈ ، پیپر اور پیپر ووڈ ، مشنیری ، الیکٹرانکس ،آلات جراحی ، پگمنٹس، قدرتی کیمیکلزاور دیگر اشیاء شامل ہیں ، اجلاس میں وزارت تجارت کی سمری پربرآمدی نمونوں کے کوٹہ کی حد کوسالانہ 25 ہزارڈالرکرنے کی بھی منظوری دی۔

اس مقصد کیلئے برآمدی پالیسی آرڈر 2020 کے متعلقہ پیراز میں ترمیم کی گئی جس کے تحت برآمدکنندگان گزشتہ مالی سال کو کی گئی مجموعی برآمدات کا 0.1فیصد سیمپل کا کوٹہ مقرر کر دیاگیا ہےیا 25ہزار ڈالر تک برآمدی سیمپل بھیج سکیں گے ۔وزارت تجارت کی جانب سے افغانستان سے چلغوزہ کی درآمد پرعائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ کی سمری کی منظوری دی گئی.

اجلاس کوبتایا گیاکہ اس سے چلغوزہ کی قانونی تجارت ودرآمدکی حوصلہ افزائی ہوگی جبکہ خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے دور دراز اوراقتصادی طورپرپسماندہ سرحدی علاقوں میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید