• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

TTPہمارے آئین اور جھنڈے کو مانے، دروازے کھلے ہیں، وزیر داخلہ شیخ رشید


اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ اور صدارتی نظام سے متعلق شور مچا ہواہے لیکن ایسی کوئی بھی تجویز ابھی تک وفاقی کابینہ میں نہیں آئی ہے ، ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی تھیں کہ وہ قبول نہیں کی جاسکتی، اگر ٹی ٹی پی قانون، آئین اور پاکستانی جھنڈے تلے آ ئے تو ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں،ٹی ٹی پی لڑائی چاہتی ہے تو لڑینگے۔

تحریک طالبان نے خود سیز فائر توڑی، افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی شکست کے بعد اسکے گروپس پاکستان میں دہشت گردی چاہتے ہیں، دہشت گردی کی ایک وجہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا راستہ روکنے والی قوتیں ہیں،جو لوگ کہتے ہیں ہم جا رہے ہیں انکی عقل کام چھوڑ چکی، نہ ہم جا رہے ہیں نہ آپ آرہے ہیں ، اپوزیشن اسلام آباد آناچاہتی ہےتوآجائے اور شوق پورا کرلے۔

اپوزیشن 23 مارچ کی بجائے 24 یا 27 مارچ کو لانگ مارچ کرے ، اپوزیشن کو خیال کرنا چاہیے کہ او آئی سی کے وز رائے خارجہ 23 مارچ کو پاکستان آ رہے ہیں اور وہ مسلح افواج کی پریڈ میں شریک ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ افواج نے ہزاروں جانوں کی قربانی دیکر دہشت گردوں کو شکست دی، طالبان کیخلاف کامیابی حاصل ہوئی تو کچھ گروپ اکا دکا وارداتیں کر رہے ہیں، 11 فروری کو یہ گروپس اکٹھے ہوئے، اسلام آباد میں دو دہشت گرد مارے گئے جس کا ٹی ٹی پی نے اعتراف بھی کیا۔ 

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ حملے ہماری قوم کو اور مورال کو شکست نہیں دے سکتے، ٹی ٹی پی ہمارے ساتھ لڑیگی تو جواب دینگے، داعش سے مذاکرات نہیں ہوئے، بی این اے چھوٹا سا گروپ ہے، ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی سخت تھیں جو قبول نہیں کی جاسکتی تھیں، اس طرح بات چیت آگے نہ بڑھی، انہوں نے خود سیزفائر توڑا۔

اگر وہ قانون اور آئین کے جھنڈے تلے آنا چاہتے ہیں لیکن تو دروازے کھلے ہیں، لیکن اگر وہ لڑینگے تو ان سےلڑا جائیگا، آج افغانستان میں پہلے جیسا پاکستان مخالف ماحول نہیں ہے، طالبان نے 42 عالمی فورسز سمیت بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کو شکست دی اس کے بعد بعض انکے چھوٹے گروپس پاکستان میں دہشت گردی کی فضا بنانا چاہتے ہیں، انہیں شکست فاش ہوگی۔ 

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اسلام آباد آناچاہتی ہے تو آجائے اور شوق پورا کرلے، یہ منہ اورمسورکی دال ہے، عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ اسکو ایسی نالائق اپوزیشن ملی، عمران خان کی حکومت کہیں نہیں جارہی، 21مارچ سے اسلام آباد کی کئی سڑکیں بند ہونگی۔

عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے، اگر آپ قانون کو ہاتھ میں لینگے تو ہم آپ کو ہاتھ میں لینگے، عمران خان کہیں نہیں جا رہے، اپوزیشن نے ٹریکٹر ٹرالی نہیں ریڑھا ریڑھی نکالی ہے، فنانس بل میں انکے 12 لوگ کم تھے، عدم اعتماد میں آپ کے 25 ووٹ کم ہونگے۔ 

وزیر داخلہ نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں ہم جا رہے ہیں انکی عقل کام چھوڑ چکی ہے، نہ ہم جا رہے ہیں نہ آپ آرہے ہیں، اگر اپوزیشن نے کوئی ایسی غلطی کی کہ جس سے جمہوری نقصان ہوا تو یہ انکا نقصان ہوگا، انکے گلے میں ڈھول ڈال کر پیٹا جائیگا۔

اسی لیے انہیں چاہیے کہ 23کی بجائے 24 یا 27 مارچ کرلیں، بلاول کے ساتھ ملکر آ جائیں کوئی فرق نہیں پڑتا، او آئی سی کی اتنی بڑی کانفرنس ہورہی ہے آپ تھوڑاآگے یا پیچھے اپنی ریلی کرلیں، ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بہت شور ہے ابھی تک یہ کابینہ میں زیر بحث نہیں آیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور دھماکے میں ہم ایک آدمی کے پیچھے ہیں، بہت قریب تو نہیں لیکن قدموں کی چاپ کے پیچھے چل رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید