لاہور(جنگ نیوز،مانیٹرنگ نیوز)گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو، نواز شریف اور عمران خان کو وزیراعظم میں نے بنوایا، میرے ذرائع کہتے ہیں آرمی چیف مدت ملازمت میں توسیع کے خواہشمند نہیں ہیں، شہباز شریف سے لڑائی صاف پانی کے معاملہ پر ہوئی، شہباز شریف سے لڑائی نہ ہوتی تو شاید ن لیگ نہ چھوڑتا، 1999ء میں شریف برادران کے ویزے میں نے لگوائے تھے، میرے سیاسی مستقبل کا فیصلہ جن کے ساتھ ہوں وہ کریں گے۔
گورنر ہائوس لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سرور نے کہا کہ حالات کو بہتر کرنے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے ،مجھے اور حکومت کو مزید پانچ سال دیئے جائیں، وہ دن دور نہیں جب پورے پنجاب میں پینے کا صاف پانی میسر ہوگا، پاکستان میں کسی بھی پارٹی میں جمہوریت نہیں ، پاکستان میں نظام نہیں لوگ ناکام ہوئے ، ریاست کمزور اور لوگ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں۔
پنجاب میں پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے ووٹ کو نقصان پہنچارہی ہے، پارٹی کو پہلے ہی بتادیا تھا کنٹونمنٹ بورڈ اور خانیوال کا الیکشن ہاریں گے، معیشت کی بحالی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر ساتھ چلنا پڑے گا، 2023ء تک ہمیں جی ایس پی پلس کی سہولت میسر ہے، جی ایس پی پلس کیلئے میں نے بہت محنت کی، جی ایس پی پلس میں ناکامی ہوتی تو مشکلات بڑھ سکتی تھیں۔
چوہدری سرور نے میڈیا میں چلنے والی اس خبر کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے،ایک گھنٹے کی گفتگو میں ایک جملہ نکالا جائے تو بات تناظر سے ہٹ جاتی ہے، یہ کہا گیا کہ میں نے کہا ہے نواز شریف، بینظیر بھٹو اور عمران خان کو وزیراعظم میں نے بنایا، کوئی شخص کسی کو کونسلر بھی نہیں بناسکتا ہے۔
بینظیر بھٹو ملک سے باہر تھیں تو میں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا، بینظیر بھٹو واپس آئیں تو انہیں کامیاب کروانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی، شریف برادران لندن میں تھے تو ان سے بہت زیادہ ملاقاتیں ہوتی تھیں، 2013ء کے الیکشن میں ن لیگ کو سپورٹ کیا وہ کامیاب ہوگئے۔
ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں آیا پھر تحریک انصاف میں کامیاب ہوگئی، آج بھی پیپلز پارٹی ،ن لیگ کے لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ن لیگ چھوڑنے کے بعد سے شریف فیملی سے تعلقات نہیں ہیں۔