کراچی (اسٹاف رپوٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سودی نظام سے نجات کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا،حکمرانوں نے آئی ایم ایف کے دبائو میں آکر ایک گھنٹے میں 36 قانون پاس کرکے ایسٹ انڈیا کمپنی کی یاد تازہ کردی ہے،جس سے مہنگائی کا مزید طوفان آئیگا، ہمارے تمام مسائل کا حل اسلامی نظام اور نظام مصطفیٰ کانفاذ ہے،شہید عظیم بلوچ کو اللہ تعالیٰ نے اسکی آرزو و تمنا کے مطابق شہادت کی موت دیکر اپنے پاس بلالیا، وہ ہر لحاظ سے ایک نظریاتی و آئیڈل شخصیت تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدادپور میں سابق صوبائی نائب امیر محمد عظیم بلوچ کی یاد میں احباب سندھ کنونشن سے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں امیر جماعت کا نوری آباد، حیدرآباد، مٹیاری، باقر نظامانی میں زبردست استقبال اور سندھ کا روایتی تحفہ اجرک بھی پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ 74 سال گذر گئے مگر ایک گھنٹہ کے لیے بھی یہاں اسلام نافذ نہیں ہوا، ملک مقروض اور پاکستان کاہر بچہ دو لاکھ 56 ہزار کا مقروض ہے۔ عدالتوں میں انصاف نہیں ہے۔ ایک غریب آدمی تو ناکردہ گناہوں کی بھی سزا بھی بھگتا ہے مگر وزیر اعظم سپریم کورٹ میں اپنی حاضری بھی گناہ سمجھتا ہے یہاں غریب و امیر کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ انہوں نے کہاکہ عظیم بھائی نے کراچی تا کشمور سندھ کے چپے چپے پر دعوت دین کا کام کیا۔ انکی موت نے بھی تحریک کو طاقت اور سمت دی ہے۔ سانس کے آخری قطرے اور سانس کے آخری لمحہ تک اقامت دین کے لیے جدوجہد کرنا عظیم بلوچ کی شہادت کا پیغام ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ حمزہ محمد صدیقی نے کہاکہ وہ اپنی زندگی میں لوگوں کو جوڑا کرتے تھے یہ احباب کنونشن بھی اس کی گواہی دے رہا ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے اپنے خطاب میں کہاکہ عظیم بلوچ ایک کردار کا نام ہے۔وہ دعوت و تحریک کا عملی نمونہ تھے۔ امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہاکہ عظیم بلوچ واقعی ایک عظیم آدمی تھے وہ ہر وقت دعوت دین کے کاموں میں مصروف تھے ان کی شہادت کا بھی یہی پیغام ہے کہ انہوں نے پوری زندگی اقامت دین کے لیے خرچ کردی ہے۔