• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان دہشت گردی کے نشانے پر، ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کا دھماکا، 4 شہید، کوئٹہ، ذاتی رنجش پر 4 افراد کا قتل


کوئٹہ ( نمائندہ جنگ ) بلوچستان ایک بار پھر دہشت گردی کے نشانے پر آگیا ہے اور ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 3؍ لیویز اہلکار اور امن فورس کا ایک رضا کار شہید ہوگئے جبکہ 9؍ افراد زخمی ہوئے.

سوئی کے علاقے موندرانی مٹ میں دہشت گردوں نے امن فورس کمانڈر کا سولر سسٹم تباہ کیا، لیویز جائزہ لینے پہنچی تو دھماکا ہوگیا جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی، فورسز نے موقع پر پہنچ کر لاشیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، ذرائع کے مطابق شہید لیویز اہلکار میں سینیٹر سرفراز بگٹی کا کزن بھی شامل ہے ۔

ادھر کوئٹہ میں ذاتی رنجش پر 4؍ افراد کا قتل کردیا گیا، سریاب روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت 4؍ افراد نشانہ بنے ، حملہ آور فرار ہوگئے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ دشمنی کا شاخسانہ ہے ۔

لیویز ذرائع کے مطابق ڈیرہ بگٹی میں سوئی کے علاقے موندرانی مٹ میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دہشت گردوں نے امن فورس کے کمانڈر نواب دین کی زمینوں پر سولر سسٹم کو فائرنگ کرکے تباہ کر دیا تھا جمعہ صبح جب 25؍ سے 30؍ لیویز اہلکاروں اور امن فورس کے رضا کار جائے وقوع پر پہنچے اور فائرنگ سے تباہ ہونے والے کمرے کا جائزہ لے رہے تھے کہ اسی دوران کمرے میں دہشت گردوں کی جانب سے نصب کی گئی بار ودی سرنگ زور دار دھماکے سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں 2؍ لیویز اہلکارسپا ہی فتو خان ، سپاہی خیر اللہ اور سپاہی سائیں بخش، امن فورس کا رضا کار دین محمد موقع پر شہید جبکہ چار لیویز اہلکاروں سمیت 9افراد سر کار خان، شوکت ، جلاف ، نواب دین ، محمد حنیف، امام دین، بشکو خان، وشو خان زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے باعث بھگدڑ مچ گئی ۔

واقع کی اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا جہاں طبی امداد کے بعد شدید زخمیوں کو رحیم یار خان ریفر کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے لیویز اہلکاروں میں ایک سینیٹر میر سر فراز بگٹی کا کزن ہے۔

دوسری جانب سینیٹر میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ ری پبلیکن آرمی کے دہشت گرد حملے میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ حملے میں میرے کزن سمیت 4 افراد شہید ہوئے، حکومت مذاکرات کے نام پر ہم سے مذاق کر رہی ہے ۔ادھر کوئٹہ پولیس کے مطابق سبی کے علاقے مشکاف کے رہائشی غلام سرور ولد کمال خان اپنے بیٹےغلام نبی ٗ رشتے داروں محراب خان ولد محمد قاسم ٗ مقبول احمد ولد عبدالمالک اور سمیع اللہ ولد محمد نور کے ہمراہ گزشتہ روز گاڑی میں سریاب روڈ سے بازار جا رہا تھا.

سریاب مل کے قریب گھات لگائے چار نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر شدید فائرنگ کردی اور فرار ہو گئے فائرنگ کے نتیجے میں غلام سرور ٗ اسکا بیٹا غلام نبی ٗ محراب خان اور مقبول احمد موقع پر ہی جا ں بحق جبکہ سمیع اللہ شدید زخمی ہو گیا حملہ آور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے .

فائرنگ سے علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں، پولیس نے بتایا کہ واقعہ دشمنی کے باعث پیش آیا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ۔ 

اہم خبریں سے مزید