اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان کی عدالت میں زیر سماعت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی وغیرہ کیخلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی گئی، منگل کو شاہد خاقان عباسی اور دیگر پیش ہوئے اور حاضری لگوائی، جج اعظم خان کی رخصت پر ہونے کے باعث سماعت بغیر کارروائی کے 8 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نےکہاکہ مشیر کی نوکری چھوڑنے والا اپنے اثاثے سامنے لائے، نیب حکومتی ہدایت پر اپوزیشن کیخلاف کیسز بناتا ہے ان سے سوالات ہونگے، حکومت کا احتساب دیکھیں کیسز میں کچھ نہیں،کرپشن کی فہرست میں ملک 124 سے 140 نمبر پر آگیا ہے، جب یہ حکومت آئی تھی توہم 117 نمبر پرتھے ، احتساب کا عمل کیا ہے چور خود احتساب کر رہے ہیں،ساڑھے 3 سال حکومت کر لی ہے کوئی تو ریکارڈ لیکر آئیں عدالتوں کا جو ریکارڈ آیا ہے وہ بتا نہیں سکتے،انہوں نےکہاکہ اسی ماہ تقریباً 4 روپے کے قریب بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہاہے ،عوام کی جیب سے 30 ارب نکلیں گے جو حکمرانوں کی جیب میں جائینگےیا کرپشن کی نذر ہونگے،چیئرمین نیب کو حکومت نظر نہیں آتی،نیب حکومت کی ہدایت پر اپوزیشن کیخلاف کیسز بناتاہے،نیب کو کیا لگتا ہے کہ آپ سے سوالات نہیں ہونگے، وزیراعظم کے مشیر فرار ہو گئے ہیں ،پہلے کہا تھا کہ یہ اپنے اثاثے لکھ کر دے جائیں،احتساب یہ نہیں کہ جعلی کیسز بنائیں، عدالتوں کے فیصلوں کو دیکھیں کیا کہا ہے نیب کیسز کے بارے میں، لانگ مارچ عوام سے یکجہتی کیلئے ہوتا ہے، جمہوری اقدار والے ممالک میں لانگ مارچ کا احترام کیاجاتاہے، لانگ مارچ کی صورت میں حکومت الیکشن کی طرف جاتی ہے، چار چار دفعہ نکالے جانیوالے وزیر کرسیوں سے چمٹے ہوئے ہیں،نواز شریف اپنا علاج کروا کر ڈاکٹروں کی مشاورت سے اس سال یا اگلے سال تک واپس آجائینگے، گزشتہ روز جو فیصلے احتساب عدالتوں نے دیئے سب کے سامنے ہیں،یہ تماشہ یونہی لگا رہے گا۔