• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین ایچ ای سی کو اختیارا ت استعمال سے روکنا توہین عدالت، سول سوسائٹی

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سول سوسائٹی نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سیکرٹری ایجوکشن کی جانب سے چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری کے اختیارات سلب کرکے کسی اور کو تفویض کرنا ایچ ای سی کی خود مختاری میں مداخلت اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، حکومتی ہٹ دھرمی سے ملک کی جامعات اور تعلیم کو نقصان ہو رہا ہے۔ایچ ای سی کے فنڈز کا آڈٹ وقت کی ضرورت ہے،تعلیم کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے، ڈاکٹر اے ایچ نیئر، فرحت اللہ بابر، پرویز ہود بھائی ،ڈاکٹر بابر اور مشرف زیدی نے منگل کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ کے دوران ایچ ای سی کو ملنے والے فنڈز کا آڈٹ بہت ضروری ہے کیونکہ اسے غیرضروری چیزوں پر لگایا گیا، عدالتی بحالی کے بعد انکی غیر موجودگی میں بورڈ کے فیصلوں کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔ ڈاکٹراے ایچ نیئر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر طارق بنوری کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے عہدے پر بحال کرتے ہوئے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا تھا جس کے بعد سیکرٹری ایجوکشن کی جانب سے ایک مراسلہ جار ی کیا گیا جس کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کواپنے اختیارات استعمال کرنے سے روکتے ہوئے انکے اختیارات ایک خاتون ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو تفویض کر دیئے گئے جو کہ ایچ ای سی کے معاملات میں کھلی مداخلت اور توہین عدالت ہے، فرحت اللہ بابر کا کہنا تھاپی ٹی آئی حکومت نے چیئرمین ایچ ای سی کی پالیسیوں سے اختلافات کی بنا پر قانوں کے اندر ایک آرڈیننس کے ذریعے تبدیلی کرتے ہوئے چیئرمین کے اختیارات سلب کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹا دیا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں دوبارہ بحال کر دیا مگر حکومت عدالت کا فیصلہ ماننے کی بجائے چیئرمین کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہے،ایچ ای سی کے حوالے سے حکومتی آرڈیننس کو سینٹ میں ختم کیا جا سکتا تھا مگر حکومت نے یہ آرڈیننس سینٹ میں پیش کرنے کے بجائے جوائنٹ سیشن سے پاس کروایا ۔
اہم خبریں سے مزید