• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توہین عدالت، فواد چوہدری اور فردوس عاشق جسٹس وقار سیٹھ کی قبر پر جاکر معافی مانگیں، پشاور ہائیکورٹ

پشاور(نمائندہ جنگ ، نیوز ایجنسیاں)وفاقی وزیر اطلا عات فواد چوہدری اور سابق مشیر فردوس عاشق اعوان نے پشا ور ہائیکورٹ سے غیر مشروط معا فی مانگ لی.

 جسٹس روح الامین اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل بینچ نے دونوں کیخلاف غداری کیس میں سابق صدر مشرف کی پھانسی کےفیصلے کے بعد پریس کانفرنس میں عدالتی فیصلے پر تنقید اور پشاور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف نامناسب الفا ظ کے استعمال پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے جاری نوٹس واپس لے لیا ، دونوں کیخلاف مشرف پھانسی فیصلے پر تنقید ،سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ بارےنامناسب الفاظ پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا۔

بدھ کے روز فواد چوہدری اور فردوس عاشق اعوان فاضل بینچ کے روبرو پیش ہوئیں ،جسٹس روح الامین نے کہا کہ جن جج صاحب کی دل آزاری کی ہے وہ فوت ہو چکے ہیں ان کی قبر پر جاکر دعا کریں اور معافی مانگیں، اللہ تعالی بھی عفو درگزر کو پسند کرتا ہے لیکن جس بندہ کی آزاری کی ہو اس سے معافی مانگنا ضروری ہے، آپ ان کے قبر پر جائیں ان سے معافی مانگیں پھر ہمارے پاس آجائیں، آپ ذمہ دار لوگ ہیں، اگر اس طرح کی زبان استعمال کریں گے تو عام آدمی کیا کرے گا۔

عدالت نے دونوں کو تحریری حلف نامہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ حلف نامہ جمع کرائیں پھر ہم آرڈر کریں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ دونوں کےخلاف سابق صدر پرویز مشرف کیس کے فیصلے پر تنقید اور پشاورہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ مرحوم کے خلاف نامناسب الفاظ پر توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی، یہ درخواستیں ملک محمد اجمل خان ایڈوکیٹ اورمیاں عزیز الدین کاکا خیل ایڈوکیٹ نے دائر کی تھیں جس میں پہلے ہی سابق اٹارنی جنرل انور منصور ، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ان کی جانب سے غیرمشروط معافی مانگنے پر ختم کی گئی .

اب یہ دونوں وزراءبھی خود کو عدالتی رحم وکرم پر چھوڑرہے ہیں اور عدالت سے غیرمشروط معافی عدالت سے مانگ رہے ہیں ، جسٹس روح الامین نے کہا کہ آپ لوگ قانون بناتے ہیں اور جب آپ خود ہی اس پر عملدرآمد نہیں کرتے تو عام آدمی سے کیا گلہ، اگر آپ نے عدالتوں یا عدالتی فیصلے کےخلاف بولنا ہے اور وہ بھی غیر ضروری طور پر تو ایک قانون بنا دیں کہ اگر سب کچھ ہم کہیں گے یا بولیں گے ہمارے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔

 فردوس عاشق اعوان نے عدالت کو مخا طب کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیرمشروط معافی چاہتی ہیں اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ اس پر نادم ہیں ،فواد چوہدری نے کہا کہ ججز کا اپنا مقدس مقام ہے ،اس فیصلے میں بہت سے نقائص تھے ، جسٹس روح الامین نے کہا کہ آپ اگر کیس لڑنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے بصورت دیگر آپ نے غیرمشروط معافی کی درخواست کی ہے۔

اہم خبریں سے مزید