نوابشاہ(بیورورپورٹ )مرزا پور میں زرداری اور بھنڈ برادری کے درمیان زمین کےتنازعہ میں تصادم میں پولیس پکٹ انچارج سمیت چھ افراد ہلاک چار زخمی ہوگئے پولیس نے ذرداری برادری کے سولہ افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ بھنڈ برادری نے پانچ لاشوں سمیت دھرنا دے کر قومی شاہراہ کو بند کردیا جس سے سندھ پنجاب ٹریفک بند ہوگیا مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ایس ایس پی امیر سعود مگسی نے جنگ کو بتایا کہ قاضی احمد کے قریب مرزا پور میں دو ماہ قبل زمین کے تنازعہ پر ہونے والے جھگڑے کے سلسلے میں آج فائرنگ ہوئی جس کے نتیجہ میں گولیاں لگنے سے بھنڈ برادری کے پانچ افراد جبکہ فائرنگ کی ذد میں آکر پولیس پکٹ انچارج عبدالحمید کھو سو ہلاک ہوگیا انہوں نے کہا کہ پولیس نے تصادم کے فریق ذرداری برادری کے سولہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ایس ایس پی کے مطابق بھنڈ برادری نے ایک ماہ قبل ذرداری برادری کے ایک زمیندار پر ان کی زمین پر مبینہ قبضہ کرنے کا الزام لگایا تھا اور اس کے خلاف قاضی احمد میں دھرنا دے کر چالیس گھنٹے تک قومی شاہراہ کو بند کردیا تھا جبکہ اس تنازعہ کے تصفیہ کے لئے فریقین نے سردار میر منظور پہنور کو امین بنایا تھا اور اس کے فیصلہ کا اعلان بیس فروری کو کیا جانا تھا ادھر بھنڈ برادری کے پانچ افراد کی لاشوں سمیت سینکڑوں افراد نے قاضی احمد قومی شاہراہ کو بند کردیا جس سے سندھ پنجاب ٹریفک بند اور گاڑیوں کی قطار لگ گئی جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، سابق وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار نے ایک بیان میں بھنڈ برادری کے پانچ اور ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت پر کہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ، جاں بحق پولیس اہلکار عبدالحمید کھو سو کی نماز جنازہ پولیس گراؤنڈ میں ادا کردی گئی جس میں ایس ایس پی سمیت پولیس افسران اور اہلکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔