راولپنڈی ( وسیم اختر ، سٹاف رپورٹر) گریڈ 18 کے پولیس افسر حیدرعلی کو ضلع راولپنڈی میں بنائے گئے نئے کوہسارڈویژن کا پہلاایس پی مقرر کردیا گیا۔ اس طرح اب انتظامی طورراولپنڈی پولیس میں ایک اورڈویژن کااضافہ کرکے ڈویژنل ایس پیز کی تعدادچارکردی گئی ہے۔ اس سے قبل ضلع راولپنڈی میں انتظامی طورپرراول ،پوٹھوہار اور صدر ڈویژن قائم ہیں ،سانحہ مری کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں 20جنوری کو وزیراعلیٰ سردارعثمان بزدارنے تھانہ مری اورتھانہ کوٹلی ستیاں پرمشتمل نیاکوہسارڈویژن بنانے کااعلان کیاتھا جس کیلئے ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی ۔اس فیصلے پرعملدرآمدکرتے ہوئے منگل کوآئی جی پنجاب راؤ سردارعلی خان نے پہلے ایس پی کوہسارڈویژن کی تعیناتی کے احکامات جاری کردیے ۔قبل ازیں تھانہ مری اورکوٹلی ستیاں راولپنڈی کے صدرڈویژن میں شامل تھے ۔ کوہسارڈویژن راولپنڈی ضلع کاتھانوں کے اعتبارسے سب سے چھوٹاڈویژن ہوگا،ادھرذرائع کاکہناہے کہ انتظامی طورپرنئے ڈویژن کے قیام سے صوبائی حکومت کوصرف عملے کی تنخواہوں کی مدمیں لاکھوں روپے ماہانہ کااضافی بوجھ برداشت کرناپڑےگا ،اس حوالے سے گریڈ18کے ایک ایس پی کی تعیناتی کے علاوہ سرکاری طورپر ایس پی ڈویژنل آفس میں ایک ریڈر،ایک پرسنل سٹاف افسر ،ایک پی اے ،ایک کلرک ،دوگن مین ،دوڈرائیور،دواردلی ،دونائب ریڈر،دوکمپوٹرآپریٹر،دوسنتری اورایک خانساماں بھی تعینات کیاجائے گا۔ سترہ ملازمین کی تنخواہوں کے علاوہ ایس پی آفس کی بلڈنگ ،ٹرانسپورٹ ،فیول اوردیگرمدات کے اخراجات شامل کرکے ماہانہ اخراجات بہت زیادہ بن جائیں گے۔ بعض سینئرریٹائرڈپولیس افسروں کے بقول یہ اقدام سعیٗ لاحاصل کے سواکچھ نہیں ۔