لاہور(نمائندہ جنگ ) پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو سموسے، چینی کی قیمت کا تعین نہیں، آئینی معاملات کے فیصلے کرنے چاہئیں، ججوں کی ذمہ داری ڈیم بنانا بھی نہیں، آمریت تسلیم کرنیوالی عدلیہ آزاد نہیں ہوتی،عوام کو دکھائیں گے کون سلیکٹڈ یا پارلیمنٹ کیسا تھ ہے۔
سلیکٹیڈ حکومت میں بعض ججوں نے ذمہ داری لی ہوئی ہے کہ کون سی عمارت ٹوٹ گئی ہے اور کون سی ٹوٹنے والی ہے، ججوں اور وکلا سے اپیل ہے کہ عدلیہ کی عزت، وقار، جمہوریت کا مستقبل، ان کے ہاتھوں میں ہے، ملک میں آمریت کی کوئی گنجائش نہیں وہ وکلا کے کالے کوٹ سے ڈرتے ہیںِ کوئی آمر وکلا کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا۔
27فروری کو عوامی مارچ ہوگا،جس کے ذریعے موجودہ مسائل کا جمہوری حل چاہتے ہیں، ارکان اسمبلی عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دیں۔
پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت معاشی بحران ہے جمہوریت کا جنازہ نکالا جارہا ہے انسانی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں ، عمران خان کی حکومت میں پاکستان جمہوریت سے دُور اور آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے،آزاد عدلیہ تاریخی غلطیوں کو درست کرتی ہے ،آزاد عدلیہ وہ نہیں ہوتی جو مشرف اور ضیا ءالحق کی آمریت کو تسلیم کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ بدترین دور سے گزر رہی ہے اور ہم اس سسٹم کیخلاف لڑ رہے ہیں، عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے ہر رکن پارلیمنٹ کو ساتھ لے کر چلنے کی مہم چلائیں گے۔