اسلام آباد (نمائندہ جنگ/مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمی ٰنے سرکاری ٹھیکے میں بے قاعدگیوں کے ایک نیب ریفرنس کے ملزم کے پلی بارگین کا مقدمہ نمٹاتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ جرم کرنے پر کاروباری افراد کو بے شک پکڑا جائے لیکن ان کی تذلیل و تنگ نہ کیا جائے ، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے جمعرات کے روز ملزم تنویر منج کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر نیب کی اپیل کی سماعت کی تو بنچ کے ممبران نے نیب کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا جبکہ جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے نیب نے خود کچھ نہیں کر نا ، نیب کے لاء افسر نے بتایا کہ ملزم تنویرمنج نے دودھ بسکٹ کی فراہمی کے ٹھیکہ میں قومی خزانہ کو 16 کروڑ سینتالیس لاکھ 96 ہزار روپیہ کا نقصان پہنچایاہے،ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے نیب کارروائی کے خلاف پلی بارگین کر لی ہے لیکن 12کروڑ 41لاکھ 55ہزار روپیہ کی ادائیگی کے بعد باقی رقم ادا نہیں کی ہے ،انہوں نے عدالت کے استفسار پربتایا کہ نیب نے ملزم کی جائیداد تحویل میں لے رکھی ہے اور اس کی نیلامی کیلئے کارروائی شروع کر دی ہے،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ملزم رقم نہیں دے رہا تو قانون کے مطابق اسکی جائیداد نیلام کرکے اپنی رقم وصول کر لیں،فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دے کہ نیب کاروباری افراد کو تنگ نہ کیا کرے،بعد ازاں عدالت نے نیب قانون کے مطابق ملزم کی جائیداد نیلام کر کے اس سے مطلوبہ رقم وصول کرنے کی ہدایت کے ساتھ نیب کی اپیل نمٹا دی۔عدالت عظمیٰ نے معروف کاروباری شخصیت میاں منشا اور دیگر ملزمان کیخلاف نیب انکوائری معطل کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے نیب کو مقدمے میں اضافی دستاویزات جمع کرانے کی جازت دیدی ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت15مارچ تک ملتوی کر کے آبزرویشن دی کہ ٹھوس ثبوت موجود ہو تو ایسے معاملات میں انکوائری ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس نے ریما رکس دیے کہ ملک میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔جمعرات کومیاں منشا اور دیگر کیخلاف مالی بے قاعدگیوں کے معاملے میں انکوائری روکنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پرمیاں منشا کیخلاف انکوائری شروع کی گئی لیکن لاہور ہائیکورٹ نے انکوائری کیخلاف درخواست منظور کرکے انکوائری روکنے کا حکم دیا۔نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے نے نیب کے ہاتھ باندھ دیے۔ جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ عدالتی حکم نے نیب کے ہاتھ باندھ دئیے ہیں جبکہ معیشت کے تحفظ کے لئے حکومت نے خود نیب قانون میں ترمیم کردی ہے،ملک میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ میاں منشا کے وکیل خالد انور کی جانب سے علالت کی بناء کیس میں التواء دینے کی درخواست کی گئی جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کردی جبکہ نیب کی طرف سے کیس میں اضافی دستاویزات جمع کرانے کی استدعا بھی عدالت نے منظور کرلی۔