• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اِبنُ السیف

فتح و کامرانی ہرنوجوان کی دلی آرزو و تمنا ہوتی ہے، خواہ وہ کسی بھی طبقے سےتعلق رکھتا ہو یا کسی بھی شعبے سے منسلک ہو۔ البتہ حصولِ کامیابی کے چند اصول سب کے لیے مشترک ہیں۔ خواہ وہ کامیابی کی کوئی بھی صورت ہو، اچھے تاجر و بزنس مین بننے کی صورت میں ہو یا اعلیٰ نوکری و ڈگری کے حصول کے لیے ان اصولوں پر کاربند رہ کر نسلِ نو ترقی و کامیابی کی منازل آسانی سے طے کر سکتی ہے۔ 

اگر صرف ایک ہی بات پلے باندھ لیں تو آپ بھی کامیاب ترین شخصیات کی فہرست میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کامیابی آپ کے بھی قدم چومے گی، بس آپ کے ہاں کرنے کی دیر ہے۔ دیر تو صرف آپ کی طرف سے ہے۔ مایوسی کی دلدل سے نکلیں۔ ناکامی کے خوف کو اتار پھینکیں امید و عزم کی بارش میں نہائیں۔ نئے جذبے اور عمل کی سواری پر سوار ہوں۔ بسم اللہ کریں۔

ہم آپ کو وہ بنیادی اور گُر کی بات بتاتے ہیں جس کے ذریعہ سے آپ اپنے مقصد کو بتدریج 100 فی صد تکلے کر جا کر سکتے ہیں۔ آپ کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ آپ میں کامیابی کے شوق کو پروان چڑھائےگی۔ اور ایسی مضبوط پاؤر فل انجن والی گاڑی مل جائے گی جو کامیابی کے مراحل خود بخود ہی طے کرتی ہوئی آپ کو منزل مقصود تک پہنچا کر ہی دم لے گی۔ وہ گُر اور کامیابی حاصل کرنے کا مجرب نسخہ انتہائی آسان ہے۔ 

آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کون سا نسخہ ہے، جس سے کامیابی مل جائے گی۔ حقیقت یہ ہے کہ جیسے جنگل میں آگ لگانے کے لیے کوئی محنت ومشقت کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ صرف ایک چنگاری سے سارا جنگل خاکستر ہو جاتا ہے۔ ایسے ہی آپ کو بھی فقط ایک چنگاری کی ضرورت ہے۔ اور وہ ہےاپنےاندر "شدید طلب" کا پیدا کرنا ہے۔

اس کے بعد تو یقین جانیے آپ کو کامیابی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ کسی چیز کے حصول کی طلب محسوس ہونا کافی نہیں بلکہ جب تک آپ میں شدید طلب نہیں ہو گی تو آپ ممکن ہے راستے سے واپس لوٹ آئیں اور منزل پر پہنچنے کے خواب کو خود ہی چکنا چور ہوجائیں، جوش مارتی کامیابی کی لہریں ٹھندی نہ پڑ جائیں اور آپ حالات سے گھبرا کر مایوس ہوجائیں۔

طلب اور شدید طلب کے فرق کو آپ ایک مثال سے سمجھیں، پھر شاید آپ کو بات سمجھ میں آ جائے۔ سردیوں کے موسم میں جب آپ کو پیاس لگتی ہے اور آپ پانی کی طلب کو محسوس بھی کر تے ہیں لیکن پیاس بجھانے کے لئے کوئی خاص تگ و دو نہیں کرتے، اگر چہ پانی ساتھ والے کمرے میں رکھا ہوتا ہے، مگر آپ گرم بستر چھوڑنا گوارا نہیں کرتے بلکہ "پانی" جو کہ آپ کے لیے زندگی اور حیات کا درجہ رکھتا ہے، لیکن سستی وغلفت سے سو جاتے ہیں۔ 

یہ ساری وہ صورت حال تھی جو آپ کے اندر صرف پانی کی طلب پیدا ہونے سے پیش آئی۔ اب ہم "شدید طلب" کے کرشمے دکھاتے ہیں۔ رمضان المبارک کا مہینہ ہو۔ گرمیوں کا موسم عروج پر ہو۔ اتفاق سے آپ کی سحری کے وقت آنکھ دیر سے کھلی، آپ کو پانی پینے کا موقع تک نہیں ملا۔ آپ نے کچھ بھی کھائے پیئے بغیر روزہ رکھ لیا۔ 

سارا دن گرمی میں آپ کو کام کی وجہ سے آرام کا وقت نہیں مل سکا۔ اب آپ افطاری کے وقت دسترخوان پر بیٹھے ہیں۔ دنیا جہان کی عمدہ سے عمدہ، پسندیدہ اور لذیذ کھانوں کا آپ کے سامنے انبار لگا ہوا ہے، مگر پانی آپ کی دسترس سے کافی دور ہے۔ 

آپ کی توجہ کا مرکز اس وقت کیا ہو گا، آپ پانی کو حاصل کرنے کے لیے کیا کریں گے، کیا افطاری کے بعد مزید تاخیر برداشت کرنے کو تیار ہیں؟ اور اگر پانی مقدار میں کم ہو جو بمشکل ہی دسترخوان پر بیٹھے افراد کو پورا ہو تو کیا آپ یہ موقع ضائع کر دیں گے؟ یقیناً نہیں، بلکہ آپ کی سب سے پہلی کوشش پانی تک رسائی حاصل کرنے کی ہو گی۔ چاہے اس کے لیے آپ کو کچھ بھی کرنا پڑے۔ بہرحال آپ خود ہی فیصلہ کریں کہ اس وقت آپ کو کیا کیا جتن کرنے پڑیں گے اور کتنے پاپڑ بیلنے سے آپ مقصد تک پہنچ سکتے ہیں۔ 

یہ ساری پریشانیاں اور مشکلات، رکاوٹیں اور سرحدیں پار کرنے کے دوران آپ کو کسی قسم کی مشقت و تکلیف محسوس نہیں ہوگی کیونکہ اس وقت جو بھی کریں گے وہ ایک مشن و ہدف کے تحت بے چین ہو کر کریں گے۔ اس لیے سب سے پہلے اپنے اندر اپنے مقصد کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس کی شدید طلب پیدا کریں۔ جتنی طلب شدید ہو گی منزل اتنی قریب ہو گی۔ اب یہ آپ پر ہے کہ آپ اپنی منزل مقصود تک کتنی جلدی پہنچنے کے خواہشمند ہیں۔

متوجہ ہوں!

 قارئین کرام آپ نے صفحۂ ’’نوجوان‘‘ پڑھا، آپ کو کیسا لگا؟ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔اگر آپ بھی نوجوانوں سے متعلق موضاعات پر لکھناچاہتے ہیں، تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریریں ہمیں ضرور بھیجیں۔ ہم نوک پلک درست کر کے شائع کریں گے۔ 

اس ہفتے نوجوانوں کے حوالے سےمنعقدہ تقریبات کا احوال اور خبر نامہ کے حوالے سے ایک نیا سلسلہ شروع کررہے ہیں، آپ بھی اس کا حصّہ بن سکتے ہیں اپنے ادارے میں ہونے والی تقریبات کا مختصر احوال بمعہ تصاویر کے ہمیں ارسال کریں اور پھر صفحہ نوجوان پر ملاحظہ کریں۔

ہمارا پتا ہے:

انچارج صفحہ ’’نوجوان‘‘ روزنامہ جنگ، میگزین سیکشن،اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ کراچی

اخبار منزل،آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی۔