مولانا الطاف حسین حالی
اے بھولے بھالے بچو، نادانو، ناتوانو
سر پر بڑوں کا سایہ، سایہ خدا کا جانو
حکم ان کا ماننے میں برکت ہے، میری مانو
چاہو اگر بڑای، کہنا بڑوں کا مانو
ماں باپ اور استاد، سب ہیں خدا کی رحمت
ہے روک ٹوک ان کی، حق میں تمہارے نعمت
کڑوی نصیحتوں میں ان کی بھرا ہے امرت
چاہو اگر بڑای، کہنا بڑوں کا مانو
ماں باپ کا عزیزو، مانا نہ جس نے کہنا
دشوار ہے جہاں میں عزت سے اس کا رہنا
ڈر ہے پڑے نہ صدمہ ذلت کا اس کو سہنا
چاہو اگر بڑای، کہنا بڑوں کا مانو
دنیا میں کی جنہوں نے ماں باپ کی اطاعت
دنیا میں پای عزت، عقبی میں پای راحت
ماں باپ کی اطاعت ہے دو جہاں کی دولت
چاہو اگر بڑای، کہنا بڑوں کا مانو
تم کو نہیں خبر کچھ اپنے برے بھلے کی
جتنی ہے عمر چھوٹی اتنی ہے عقل چھوٹی
ہے بہتری اسی میں جو ہے بڑوں کی مرضی
چاہو اگر بڑای، کہنا بڑوں کا مانو
ہے کوی دن میں پیارو وہ وقت آنے والا
دنیا کی مشکلوں سے تم کو پڑے گا پالا
مانے گا جو بڑوں کی جیتے گا وہ ہی پالا
چاہو اگر بڑای، کہنا بڑوں کا مانو