کراچی/ مٹیاری(اسٹاف رپورٹر/نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے احتساب کا وقت قریب ہے کوئی متنازع آرڈیننس تحفظ فراہم نہیں کر سکتا۔حکومت و اپوزیشن کے لوگ ملک و قوم کیلئے نہیں بلکہ اپنے مفادات کی جنگ لڑرہے ہیں، ملک کو اسلامی نظام وانقلاب کی ضرورت ہے، 45 فیصد کرپشن کے راج والا صوبہ کیسے ترقی کرسکتا ہے اس نظام کیخلاف بغاوت کی ضرورت ہے، سندھ پھر باب الاسلام کا کردار ادا کرے۔ وہ جامعتہ العلوم الاسلامیہ منصورہ ہالا میں سالانہ تکمیل تقریب بخاری شریف کے اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک کو خیرات، بھیک اور قرضوں پر چلانا ممکن نہیں،موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی معاشی پالیسی ہاتھ پھیلاؤ اور کشکول اٹھاؤ ہے سودی نظام نے کئی نسلوں کے خواب چھین لئے حکمران طبقہ بچے بچے کا مجرم ہے آئی ایم ایف کی ظالمانہ شرائط کی وجہ سے مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، حکمرانوں نے 22کروڑ عوام کو مفلس بنا دیا اور ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی زنجیروں میں جکڑ دیا ہے۔ کرپشن فری اسلامی پاکستان کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ صرف جماعت اسلامی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ ملک کے تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے اگر 1973کے آئین پر اس کی روح کے مطابق عملدر آمد کیا جائے تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ترمیمی آرڈنینس آمرانہ سوچ کا عکاس ہے احتساب سے کوئی بھی بالاتر نہیں، حکومت مسلسل صدارتی آرڈنینس پاس کرانے کی بجائے عوام کی عدالت میں جوابدہی کی تیاری کرے۔ ملک کو حکومتی اشرافیہ اور مافیاز دن رات لوٹ رہے ہیں گزشتہ 73سالوں سے ایک خاص طبقہ خوشحال اور عوام بدحال ہیں۔ غریب کے لئے قانون، تعلیم اور صحت کی سہولتیں میسر نہیں۔ ہمارے معاشرے کو آج قرآن کی روشنی کی ضرورت ہے، سودی نظام معیشت اور اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہم کورونا، غربت، مہنگائی اور دیگر قدرتی آفات کے ذریعے مسلسل آزمائش میں ہیں۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو سب سے پہلے سودی نظام ختم، زکوۃوعشر کا نظام قائم اور چیف جسٹس کے ہاتھ میں قرآن مجید دیکر اس کے مطابق فیصلے کرنے کی ہدایت کریں گے۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ گیلپ سروے کے مطابق سندھ میں45 فیصد کرپشن کا راج ہے یہ صوبہ کیسے ترقی کرسکتا ہے، اس نظام کے خلاف بغاوت کی ضرورت ہے۔