• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹھوس شواہد کے بغیر کسی پر نیب کا مقدمے بنانا درست نہیں، چیف جسٹس سپریم کورٹ

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ سے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے اہلخانہ کو بھی بڑا ریلیف مل گیا،سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کے اہلخانہ اور دیگر شریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی جانب سے دائر اپیلیں خارج کر دیں ۔ عدالت عظمیٰ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں صوبائی وزیر سندھ اویس قادر شاہ کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی جانب سے دائر اپیل بھی خارج کر دی۔دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی ملزم ضمانت پر ہے توشریک ملزمان کو جیل کیسے بھیج سکتے ہیں، ٹھوس شواہد کے بغیرکسی پربھی کیس بنانا درست نہیں۔ منگل کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے اہل خانہ اور دیگر شریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی جانب سے دائر اپیلوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت نیب پراسیکوٹر نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ٹھیکیدار عبدالرزاق بحرانی نے خورشید شاہ کو 25 لاکھ روپے کمیشن ادا کیا،ٹھیکیدار تفتیش میں رقم دینے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتا سکا۔ اس دوران جسٹس عائشہ ملک اورجسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر اپنے ریمارکس دیئے کہ اس کیس میں مرکزی ملزم ضمانت پر ہے تو ساتھیوں کو کیسے جیل میں ڈال دیں، شریک ملزمان میں خورشید شاہ کی بیگمات اور بچے شامل ہیں، خورشید شاہ کی بیگمات، بچوں اور رشتہ داروں کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔
اہم خبریں سے مزید