اسلام آباد(نمائندہ جنگ)اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ججز ، سرکاری افسران اورملازمین کیلئے وفاقی دارالحکومت کے 4سیکٹرز میں پلاٹ الاٹ کرنے کی سکیم غیر آئینی قرار دیتے ہوئے پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے ،بدھ کے روز فیصلے کیخلاف متاثرہ الاٹیوں کی جانب سے حافظ احسان کھوکھر کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے مطابق کسی بھی ہائیکورٹ کو بھی از خود نوٹس لینے کا اختیارہی نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرہی نہیں کر سکتی تھی جبکہ سپریم کورٹ پہلے ہی اراضی کے حصول کے نقطے پراپنے اصول وضع کر چکی ہے، ہائیکورٹ نے کیس کا فیصلہ جاری کرتے وقت سپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں کو مدنظرہی نہیں رکھاہے ، اپیل گزاروں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا 3فروری2022 کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الاٹمنٹوں کوبحال کرنے کی استدعا کی ہے ۔