اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی اثاثہ جات کیس میں ضمانت کی درخواست کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اس مقدمے میں قومی احتساب بیوروسے متعلق اصول وضع کرینگے جبکہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریما رکس دیئے ہیں کہ آغا سراج درانی کو شاہانہ طرز کی ملنے والی سہولیات کو بھی مدنظر رکھا جائیگا، لیکن زرعی آمدن اور اراضی کے حوالے سے نیب کے موقف سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ یہ اچانک امیر نہیں ہوئے ہیں بلکہ ایک مالدار گھرانے سے تھے، نیب انکی زرعی آمدن اوراثاثوں کا دوبارہ جائزہ لیکر عدالت کی معاونت کرے،کسی کو گھڑیوں کا شوق ہوتا ہے؟ تو کسی کو اسلحہ اور گاڑیوں کا؟ ہم جیسے لوگ صرف کتابوں والے ہی ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کی تو پراسکیوٹرنیب نے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ عدالت کو ہر لحاظ سے مطمئن کرینگے کہ ملزم کی اصل آمدن اس کے اثاثوں کیساتھ مطابقت نہیں رکھتی۔ انہوںنے کہاکہ زیر غور مقدمہ میں ملزم کے اثاثوں کی وہی مالیت شامل کی ہے جو انھوں نے ادا کی تھی ۔