• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم نے ترین کو فون کر کے خیریت دریافت کی،شاہ محمود

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین سے فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی ہے، ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو جہانگیر ترین کی طبیعت کی خرابی کا کیا آج معلوم ہوا ہے؟،جہانگیر ترین کی طبیعت اس وقت بھی خراب تھی جب وزیراعظم انہیں گرفتار کروانے کی کوشش کررہے تھے،سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیراعظم نے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کر کے حکومت کو دوبارہ مقبول بنانے کی کوشش کی ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ موجودہ سیاسی حالات میں چودھری برادران کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین سے فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی ہے۔ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کے ریلیف پیکیج کی وجہ اپوزیشن کا دباؤ نہیں عام آدمی کا احساس ہے، ہمارا سب سے بڑا چیلنج اپوزیشن نہیں مہنگائی ہے، ہمیں مہنگائی کا چیلنج تھا اور ہے اس کا مقابلہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مہنگائی کی بنیادی وجہ بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے،عالمی مارکیٹ میں اضافے کی وجہ سے ہمیں بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا،وزیراعظم کے اعلانات لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہیں اس سے مہنگائی کمی آئے گی، وزیراعظم کے انڈسٹریل پیکیج سے معاشی گروتھ کے ساتھ روزگار کے مواقع پید ہوں گے۔ شاہ محمود قریشی کاکہنا تھا کہ شوکت ترین معاملات کو مالی رخ سے دیکھتے ہیں، عمران خان سیاسی لیڈر بھی ہیں ان کا ہاتھ عوام کی نبض پر ہے، حکومت نے غریب عوام کو احساس پروگرام اور صحت کارڈ جیسے پیکیج دیئے ہیں، اپوزیشن میں انتشار ہے ان کی سمت ایک نہیں ہے، اپوزیشن کی ایک جماعت انتخابات دوسری جماعت حکومت میں تبدیلی چاہتی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کو علم ہے آئی ایم ایف کیا چاہتاہے اسی لیے قیمتیں کم کی ہیں، آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ہمارا مالی خسارہ کنٹرول اور ریونیو وصولی مناسب ہو، ریونیو کلیکشن ہمارے بجٹ اندازوں سے بہتر جارہی ہے، ریونیو کلیکشن مزید بہتر کر کے اور دیگر جگہوں سے اخراجات کم کر کے مالی خسارہ کو مقررہ حد میں رکھیں گے اس صورت میں آئی ایم ایف کو قائل کرلیں گے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے حلیفوں سے ملتے ہیں تو کیا برائی ہے؟،ہمارا اپنے اتحادیوں سے ملاقاتیں کرنا غیرفطری بات نہیں ہے، تعجب کی بات ہے اپوزیشن ہمارے ساتھیوں سے مل رہی اور ہارس ٹریڈنگ میں مشغول رہی ہے، چودھری برادران ہمارے ساتھ کھڑے ہیں وہ اپنی کمٹمنٹ پر قائم ہیں،بی اے پی، ایم کیو ایم اور دیگر اتحادی بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم نے جہانگیر ترین سے رابطہ نہیں کیا ان کی تیمارداری کی ہے، وزیراعظم کے علم میں آیا کہ وہ بیمار ہیں اور اسپتال میں داخل رہے ہیں، غالباً انہیں ایک بار پھر باہر لے جانا پڑرہا ہے، جس مرض میں جہانگیر ترین مبتلا ہیں اس کی نوعیت وزیراعظم سمجھتے ہیں، جہانگیر ترین کے ساتھ وزیراعظم کے چار دن اچھے گزرے ہیں، وزیراعظم نے خیرسگالی کے طور پر جہانگیر ترین کو فون کر کے طبیعت پوچھی تو اچھا کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے علم نہیں ن لیگ نے پی ٹی آئی کے کس رکن سے ٹکٹ کی کمٹمنٹ کی ہے، پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جو باضمیر رکن کامیاب ہو کر آیا ہے وہ اپنی وفاداری تبدیل نہیں کرے گا، اگر پی ٹی آئی کا کوئی رکن پارٹی سے اختلاف کرتا ہے تو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے پھر ضمنی الیکشن لڑ کر آجائے، میں سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے لوگ اپنی جگہ قائم رہیں گے، میرا پیپلز پارٹی سے اختلاف ہوا تو وزارت اور اپنی سیٹ چھوڑ دی تھی،خرید و فروخت کی سیاست اچھی روایت نہیں ہے۔
اہم خبریں سے مزید