آزاد کشمیر میں موسم بہار کی آمد پر وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی نے مظفرآباد اور سابق سیکرٹری دفاع پاکستان لیفٹیننٹ جنرل (ر) چوہدری اکرام الحق نے بھمبر میں پودا لگا کر شجر کاری مہم ’’موسم بہار 2022‘‘ کا آغاز کر دیا ہے۔
شدید سرد موسم کے بعد آزاد کشمیر میں جہاں رنگ برنگے انواع و اقسام کے پھول اور بہنے والے جھرنے ، آبشاریں سیاحو ں کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہیں وہاں آزاد کشمیر کے سیاستدانوں پر بھی موسم کے اچھے اثرات مرتب ہونے سے ، پہلے کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں کشمیر ایشو پر اکھٹے نظر آئے پھر وہاں اتفاق رائے سے طے پانے والے ایجنڈے کے تحت نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے ڈی چوک تک ایک ہی کنٹینر پر دکھائی دیئے اور آزاد کشمیر سے وہاں پہنچنے والے قافلوں نے اس ریلی میں بھی شرکت کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ایک اچھا پیغام دیا۔ سرینگر کے لال چوک میں پاکستان اور آزاد کشمیرکے پرچم، سنگینوں کے سائے میں آئے روز لہراتے اور وہاں کے شہری رتبہ شہادت پر فائز ہونے کے بعد پاکستانی پرچم میں تدفین ، اپنے لیے باعث فخر سمجھتے ہیں۔
اسلام آباد کی سڑکوں پر آزاد کشمیر کے حکمرانوں اور تمام سیاسی قیادت کی جانب سے سبز ہلالی پرچم اور آزاد جموں و کشمیر کے پرچم ایک ساتھ لہرائے جانے کے عمل کو سرینگر اور اسلام آباد کے مابین فاصلے کم اور منزل کے حصول کی جانب ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں اقوام متحدہ کی قرادادوں کے تناظر میں حق خود ارادیت کے حصول اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم یورپ، برطانیہ اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پر امن ریلیوں کے دوران ایک ساتھ لہراتے نظر آئیں گے جب سمت درست ہو جائے اور اتفاق و اتحاد بھی ہو تو منزلیں آسان ہو جاتی ہیں۔
اس پر اچھی بات یہ کہ ’’کشمیر‘‘ واحد ایشو ہے جس پر عوام ، حکمران اور خاص کر پاکستان ایک پیج پر ہیں۔ آزاد کشمیر کے اندرونی حالات کا اگر جائزہ تو حکمران جماعت PTIنے اپنے انتخابی وعدے کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں کثرت رائے سے ایڈہاک ایکٹ 2021ء کو باقاعدہ ختم کر دیا ہے۔ PTIکے سپورٹرز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی نے عمران خان کا آزاد کشمیر کی عوام سے کیا گیا ایک بڑا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ اب صرف اور صرف میرٹ پر آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔
اس سلسلہ میں PTI کے نوجوانوں نے ایڈہاک ایکٹ کے خاتمے پر مظفرآباد میں ایک بڑی ریلی نکال کر اپنی خوشی کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے اس عمل پر کڑی تنقید کی ہے۔ اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد لطیف اکبر کا کہنا ہے کہ ایڈہاک ایکٹ منسوخی کا ، اسمبلی میں سارا عمل غیر قانونی طریقے سے مکمل کیا گیا جبکہ سابق سینئر وزیر و رہنماء مسلم لیگ ن چوہدری طارق فاروق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ایڈہاک ایکٹ کے تحت مستقل ہونے والے ملازمین کو یکسر فارغ کرکے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
اسمبلی میں ہونے والی قانون سازی بغض و عناد پر مبنی ہے۔ تاہم غیر جانبدارانہ حلقوں کے مطابق میرٹ کی بالادستی قائم کرنے کے لیے ایڈہاک ازم کا خاتمہ اچھا عمل ہے لیکن گزشتہ 36 سالوں میں مختلف ادوار میں گریڈ 1سے 18تک بھرتی کیے گئے ملازمین کو ایڈجسٹ کرنے کا کوئی طریقہ کار نکالا جانا چاہئے اور آئندہ ہمیشہ کیلئے صرف میرٹ اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تعیناتیاں عمل میں لائی جانی چاہیں تاکہ پڑھے لکھے اعلی تعلیم یافتہ طلبہ و طالبات کی حق تلفی نہ ہو ۔
اس طرح آزاد کشمیر عدالت عالیہ کے معزز جج جسٹس سید شاہد بہار نے ایک طالبہ غوثیہ ریاض کے معذور کوٹے کیخلاف داخلے کے پراسس سے متعلق چیلنج کئے گئے کیس کی سماعت کے دوران دیئے گئے تاریخی فیصلے میں حکومت آزاد کشمیر اور اس کے تمام ذیلی ادارہ جات کو اس چیز کا پابند بنایا کہ آئندہ کسی بھی جگہ لفظ معذور نہ لکھا جائے بلکہ ایسے افراد کیلئے خاص صلاحیت کا لفظ استعمال کیا جائے جس سے معاشرے کے اندر ایسے افراد کی زہنی صحت پر اچھا اثر پڑیگا۔ عدالت عالیہ کے اس فیصلے پر آزاد کشمیر بھر میں عوامی سطح پر اسے انتہائی متحسن ، انسانیت کی تکریم اور تاریخ ساز فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔
چیئرمین آزاد جموں و کشمیر احتساب بیورو سردار نعیم شیراز نے احتساب بیورو کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2021 صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو پیش کرنے کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ احتساب بیورو نے تقریباً دو کروڑ روپے کی ریکوری کی ہے۔ اس طرح ناجائز قبضے بھی واگزار کرائے ہیں اور بعض بڑے سکینڈلز پر کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں ذرائع کے مطابق صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کرپشن کیخلاف کاروائی کیلئے احتساب بیورو کو فری ہینڈ دے دیا ہے۔
آزاد کشمیر میں کلرک، پٹواری یا ریٹائرڈ آفسران کیخلاف کبھی کبھار ایکشن بھی لیا جاتا ہے لیکن بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے کی روائیت نہیں ۔ ماضی میں سابق جوائنٹ سیکرٹری کشمیر کونسل اور دیگر آفیسران کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے لیکن ان پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ بعد ازاں کشمیر کونسل کی بیورو کریسی نے اُلٹا چیئرمین احتساب بیورو کو ہی تبدیل کروا دیا۔
آزاد کشمیر میں مبینہ کرپشن کی شکایات زبان زد عام ہیں ۔ توقع کی جا رہی ہے کہ صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ہدائیت پر آنیوالے دنوں میں آزاد جموں و کشمیر احتساب بیورو مبینہ کرپشن کے کیسز میں ملوث بڑے کرداروں کو گرفتار کرکے مبینہ طور پر لوٹی گئی قومی دولت کی ریکوری کرے گی ۔ آزاد کشمیرکے عوام کو احتساب بیورو کے عملی اقدامات کا انتظار رہے گا۔