• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور کے عہدیدار پر الزامات کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے افواہ قرار دیدیا

اسلام آباد (انصار عباسی) پاک فوج کے ترجمان اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پشاور میں حال ہی میں تعینات کیے جانے والے ایک شخص کی جانب سے اپوزیشن ارکان سے رابطہ کرکے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام کرانے کے متعلق باتیں صرف افواہیں ہیں۔ 

جمعرات کو اس نمائندے کے رابطہ کرنے پر ترجمان نے کہا کہ ادارہ کسی سیاست میں ملوث ہے اور نہ مسلح افواج کا کوئی شخص ایسا اقدام کر سکتا ہے جس کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس طرح کی افواہوں کے حوالے سے اپنی گزشتہ پریس کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی باتوں سے گریز کرنا چاہئے۔ ادارے کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ادارے کا کوئی شخص وہ کام نہیں کر سکتا جس کے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ 

حال ہی میں نون لیگ نے میڈیا میں ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر پشاور میں تعینات کیا جانے والا ایک شخص اپوزیشن ارکان قومی اسمبلی سے رابطہ کر رہا ہے تاکہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام کرائی جا سکے۔

 نون لیگ نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پارٹی کے پاس اُس شخص کا نام سامنے لانے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں رہے گا۔ 

بدھ کو جے یو آئی ف کے لیڈر مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ انہوں نے کچھ صحافیوں کو بتایا ہے کہ ادارہ نیوٹرل ہو چکا ہے۔ 

مولانا نے مزید کہا کہ ادارے نے اُس شخص کے انفرادی اقدام کا نوٹس لیا ہے جس کا حوالہ نون لیگ نے اپنی پریس ریلیز میں دیا تھا۔ اس سلسلے میں دی نیوز نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے رابطہ کرکے نون لیگ اور فضل الرحمان کے بیان پر موقف حاصل کیا۔ 

اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر سے جب نواز شریف کے ساتھ کی جانے والی کسی ڈیل کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایسی افواہیں پھیلانے والوں سے پوچھیں کہ اس ڈیل کی تفصیلات کیا ہیں اور وہ کس بنیاد یا شواہد کی بنیاد پر ڈیل کی باتیں کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا تھا کہ اگر کوئی شخص اس معاملے پر بات کرتا ہے تو میں اُس سے درخواست کرو ں گا کہ اُن سے پوچھیں ڈیل کون کر رہا ہے، اس کی تفصیلات کیا ہیں، ڈیل کے حوالے سے شواہد کیا ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہو رہا اور یہ بات دہرائی کہ اگر کوئی شخص ایسی باتیں کر رہا ہے تو اس سے تفصیلات پوچھیں۔

 انہوں نے کہا تھا کہ میری رائے میں مجھے یقین ہے کہ یہ صرف بے بنیاد باتیں اور افواہیں ہیں اور جتنا ہم اس پر بات کریں اتنا ہی ملک کیلئے بہتر ہے۔ 

اسی پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا تھا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسائل نہیں ہیں، میں کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ مسلح افواج حکومت پاکستان کے ماتحت ہیں اور حکومت کی ہدایت کے مطابق ہی کام کرتی ہیں۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے صحافیوں سے بھی اپیل کی تھی کہ ایسے مباحثوں سے اسٹیبلشمنٹ کو دور رکھا کریں اور اس پر بحث نہ کریں۔

 انہوں نے مزید کہا تھا کہ کئی دوسرے اہم موضوع ہیں جن پر بات کی جا سکتی ہے جن میں تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبادی میں اضافہ، زراعت وغیرہ شامل ہیں۔

اہم خبریں سے مزید