صوفی غلام مصطٰفے تبسم
بلی کو سمجھانے آئے
چوہے کئی ہزار
بلی نے اک بات نہ مانی
روئے زار و زار
سنو گپ شپ، سنو گپ شپ
ناؤ میں ندی ڈوب چلی
ہاتھی کو چیونٹی نے پیٹا
مینڈک شور مچائے
اونٹ نے آ کر ڈھول بجایا
مچھلی گانا گائے
سنو گپ شپ، سنو گپ شپ
ناؤ میں ندی ڈوب چلی
آدھی رات کو چاند اور سورج
بادل کے گھر آئے
بجلی نے دروازہ کھولا
دونوں ہی گھبرائے
سنو گپ شپ، سنو گپ شپ
ناؤ میں ندی ڈوب چلی
شیر اور بکری مل کر بیٹھے
گھوڑا گھاس نہ کھائے
تینوں اپنی ضد کے پکے
کون کسے سمجھائے
سنو گپ شپ، سنو گپ شپ
ناؤ میں ندی ڈوب چلی