• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، مسجد خودکش حملہ، 57 شہید، امامیہ مسجد قصہ خوانی بازا، جمعہ کے نمازی نشانہ، 200 سے زائد زخمی، متعدد کی حالت نازک

پشاور(نمائندہ جنگ، جنگ نیوز، خبر ایجنسیاں) پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 57افراد شہید اور 200سے زائد زخمی ہوگئے جن میںسے متعدد کی حالت نازک ہے،سیاہ لباس میں ملبوس بمبار نے پہلے سیکورٹی اہلکار وںپرفائرنگ کی پھر منبر کے سامنے آکر خود کو دھماکے سےاڑا لیا.

دھماکے میں 5سے 6کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا جبکہ دھماکے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی،دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے، وقوعہ سے150بال بیئرنگ بھی ملے، زارو قطار روتی خواتین اور اہلخانہ اسپتالوں میں پیاروں کو ڈھونڈتے رہے، وزیر اعظم نے رپورٹ طلب کرلی، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبو ل کرلی۔

تفصیلات کےمطابق پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش بمبار نے مسجد میں داخل ہونے سے قبل پولیس اہلکاروں اور دیگر نمازیوں پر فائرنگ کی،بعدازاں حملہ آور نے خود کو منبر کےسامنے اڑایا ،دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضاء پھیل گئے.

لاشوں اور زخمیوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں 57 افراد شہید اور 200سے زائد زخمی ہوئے ،لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں میںمتعدد کی حالت تشویشناک ہے۔

 میڈیا سے گفتگو میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا تھاکہ ایک حوالدار اور ایک کانسٹیبل ڈیوٹی پر موجود تھے، دہشتگرد ایک تھا اور پیدل آیا تھا، دہشتگرد نے دونوں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، ایک شہید اور دوسرا زخمی ہوا،دہشتگرد پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناکر مسجد کی طرف بھاگا، پولیس اہلکار مسجد سے20، 25 گز کے فاصلے پر موجود تھے، دہشتگرد نے مسجد میں داخل ہوکر پہلے فائرنگ کی پھردھماکا کیا، دہشتگرد نے مسجد کی تیسری صف میں دھماکا کیا، دہشتگرد نے کالا لباس شاید اس لیے پہنا تھا کہ مسجد میں داخلے میں آسانی ہو.

 واقعے کی جگہ سے ڈیڑھ سو بال بیئرنگ ملے ہیں جبکہ دھماکا خیرمواد 5 سے 6کلوتھا اورانتہائی خوفناک تھا جبکہ دھماکے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔عینی شاہد کے مطابق کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر 5 سے 6 فائر کیے اور پھر تیزی سے مسجد کے اندر داخل ہوا اور خود کو اڑا دیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹرسیف کا کہناہےکہ اطلاع ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اورکارروائی کی۔وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی،وزیراعظم نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ 

اہم خبریں سے مزید