سکھر (بیورورپورٹ ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک لاقانونیت، کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری کی دلدل میں دھنس چکا،ایم کیو ایم نے اعتراف کیا کہ وہ 12مئی کو کسی کے کہنے پر استعمال ہوئی، البتہ ایم کیو ایم نے آدھا سچ بولا ایم کیو ایم بتائے کہ کس کے کہنے پر کراچی کا امن تباہ کیا، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر اعتماد کو تیار نہیں، مسائل کے حل کے لیے نئے انتخابات کرائے جائیں۔ 22کروڑ عوام کو آزادانہ اور شفاف طریقے سے نئی قیادت منتخب کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ سکھر میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو حکمران جماعتیں عوام کے حقوق کے نام پر مارچ کر رہی ہیں، ایک جماعت سکھر سے اسلام آباد اور دوسری سکھر سے کراچی کی طرف روانہ ہوئی ہے جب کہ چترال سے کراچی تک لوگ غربت اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو جھوٹا اور کرپٹ قرار دے رہی ہیں۔ ہم کہتے ہیں دونوں ہی ایک دوسرے کے بارے میں درست بیانی کر رہی ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی کو اپنی ہی ناکامیوں کے خلاف کراچی اور اسلام آباد میں احتجاج کرنا چاہیے۔ حکمران اشرافیہ عوام کو دھوکا دینا بند کریں۔ تینوں بڑی جماعتوں نے سالہاسال حکمرانی کے مزے لوٹے اور اب یہ لوگ ایک دفعہ پھر ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔ حکمران امریکا اور آئی ایم ایف کے وفادار ہیں، ان کی لڑائی صرف اپنے مفادات کے لیے ہے۔یہ لوگ اقتدار میں آ کر عوام کو بھول جاتے ہیں اور اپنے کارخانوں اور دولت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی نے ان کی سیاست کے کھیل سے دور رہ کر عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اشیائے خوردونوش، پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کرے۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر کو برطرف کیا جائے۔