اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے بیس سال قبل ایک خفیہ ادارے کے نام پر تشکیل دی گئی جعلی اور گمنام رپورٹ کی بناء پر نادرا کی جانب سے ایک شہری اور اسکے خاندان کے افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران نادرا کی جانب سے خاندان کو نئے شناختی کارڈوں کے اجراء کی بناء پر کیس نمٹا دیا ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کیا نادرا گمنام درخواستوں پرہی شہریوں کیخلاف انکوائریاں شروع کر دیتا ہے؟، نادراکے افسران بادشاہ ہیں جس جو دل کرتا ہے کارڈ جاری کر دیتے ہیں۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار اور اسکے بیٹے کا شناختی کارڈ بیس سال سے بلاک ہے۔