حیدرآباد، ٹنڈو جام (بیورو رپورٹ، نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صد راور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا مارچ عوامی اور پاکستان پیپلزپارٹی کا مارچ سرکاری ہے جو بے نقاب ہوگیا ہے، سندھ کی خوشحالی کا پیغام15سال سے سن رہے ہیں، سندھ تبدیل نہیں ہوا، کچھ لوگوں کی حالت تبدیل ہوگئی۔
عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مزید اپنا استحصال نہیں ہونے دینگے، سندھ کے سیاسی بند میں شگاف پڑھ گیا ہے، اگر میں بلاول ہوتا تو لانگ مارچ ختم کرکے واپس سندھ لوٹ آتا، کہیں ایسا نہ ہو بلاول اسلام آباد کے ہوجائیں اورسندھ کسی اور کا ہوجائے، کچھ قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں اور دہشت گردی کیلئے سرمایہ اور اسلحہ فراہم کررہی ہیں۔
کشمیر مسئلے پر نریندر مودی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ پاکستاں آکے کشمیریوں سے ملاقات کرے اور اپنا موقف پیش کرے اور عمران خان کو سری نگر میں اپنا میں اپنا موقف رکھنے دے تو ساری دنیا کے سامنے کھل کے سامنے آ جائیگا کہ کشمیری عوام کس کے ساتھ ہیں اور کیا چاہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹنڈوجام میں ’’سندھ حقوق مارچ‘‘ کے سلسلے میں جلسہ سے خطاب اور میڈیا سےگفتگو کر رہے تھے۔ جلسے سے پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی، خاوند بخش جہیجو، کیو محمد حاکم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بدین میں تیر کو ٹوٹتا اور سندھ کو جڑتا دیکھا ہے، 2013ءمیں بھی سندھ پیپلز پارٹی سے ٹوٹ گیا تھا اسے پیپلزپارٹی نے دھاندلی کرکے جوڑا ہوا ہے، اب ہمارے اقتدار کا ڈیڑھ سال کا عرصہ باقی بچا ہے اس میں سندھ میں مربوط حکمت عملی دینگے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے 15سال مسلسل پیپلز پارٹی کو ووٹ دیئے لیکن انہیں حقوق نہیں ملے، میرے کہنے پر عمران خان کو پانچ سال کیلئے ووٹ دو اور دیکھو پھر سندھ تبدیل ہوتا ہے یا نہیں۔