کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد عمران خان کیلئے تحریک اطمینان بنے گی، اپوزیشن کے تین چار لوگ بھی حکومت کی حمایت کریں گے، اپوزیشن عمران خان کو ہلکا نہ لے، اپوزیشن سال بھر صبر کرے بے صبری میں منہ جل جائے گا، اپوزیشن کی تحریک بارہ ووٹوں سے ناکام ہوسکتی ہے، اللہ کا شکر ہے اپوزیشن کہہ رہی ہے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے اس پر قائم رہے، کوئی شخص اس پارٹی سے ہلے جس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا ہے تو قوم سیاسی طور پرا س کا منہ کالا کردے،پارٹی کے ناراض لوگوں کو منانے میں کوئی حرج نہیں ہے، عورت مارچ والے چاروں گروپوں کو کہتا ہوں اپنی جگہ کو تقسیم کرلیں، پشاور دہشتگرد حملے میں ملوث تینوں مجرموں کے سلیپر سیلز تک پہنچ گئے ہیں انہیں نہیں چھوڑیں گے۔وہ جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مجھے یقین ہے عمران خان جنگ جیت جائے گا، اپوزیشن دو ماہ سے کہہ رہی ہے تحریک عدم اعتماد لے آئے ان کے ووٹ زیادہ ہوں گے تو پتا چل جائے گا، اپوزیشن اسپیکر کو ابھی ریکوزیشن دیتی ہے تب بھی اجلاس میں 14ن لگیں گے، آئین اور قانون میں طے نہیں کہ صدر اجلاس کب بلائیگا، اپوزیشن نے ہمارے لوگوں پر نظر رکھی ہوئی ہے کہیں ان کے چار پانچ لوگ نہ حکومت کے ساتھ آجائیں، اپوزیشن کی تحریک بارہ ووٹوں سے ناکام ہوسکتی ہے، تحریک عدم اعتماد عمران خان کیلئے تحریک اطمینان بن جائے گی، کسی بھی وقت ملک دشمن عناصر ایسی کارروائی کرسکتے ہیں جس سے سارا معاملہ چوپٹ ہوجائے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن یہ کہہ کر قوم کو اندھے کنوئیں میں دھکیل رہے ہیں کہ خزاں جائے بے شک بہار نہ آئے ، اپوزیشن کو ایک سال صبر کرنا چاہئے ورنہ خبردار کرتا ہوں جھاڑو پھرجائیگی،شاہراہ دستور پر بھی جھاڑو پھرسکتی ہے، اس دور میں بھی سارے فائدے بڑے لوگوں اور صنعت کاروں نے لیے ہیں غریب کو صرف صحت کارڈ ملا ہے، اللہ کا شکر ہے اپوزیشن کہہ رہی ہے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے ، اپوزیشن اس بات پر قائم رہے کیونکہ یہ سب اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں، اپوزیشن کو صبر نہیں ہے تو بے صبری میں منہ جل جائے گا، اپوزیشن عمران خان کو ہلکا نہ لے۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کے نام نہاد لیڈروں کو ایک سال صبر کا مظاہرہ کرنا چاہئے ورنہ جھاڑو پھرجائے گی، گارنٹی دیتا ہوں 2023ء کے الیکشن صاف و شفاف ہوں گے، قوم نے کسی اور کو منتخب کیا تو ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائینگے، دنیا میں کوئی خفیہ ایجنسی نیوٹرل نہیں ہوتی، سب کو وطن، ادارے اور سلامتی زیادہ عزیز ہوتی ہے، اپوزیشن اس پر خوش ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو مبارک ہو، انہیں صرف وہی ملک پناہ دے رہے ہیں جہاں انہوں نے لوٹ مار کا مال جمع رکھا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس کے بینک اکاؤنٹس باہر ہیں وہ پاکستان کو آزاد خارجہ پالیسی نہیں دے سکتا،عمران خان کے بینک اکاؤنٹس باہر نہیں ہیں وہی آزاد خارجہ پالیسی دے سکتا ہے، قوم سے کہتا ہوں کوئی شخص اس پارٹی سے ہلے جس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا ہے تو سیاسی طور پرا س کا منہ کالا کردے، اقتدار کے بھوکے یاد رکھیں ایسی صورتحال ہوسکتی ہے آپ کے ہاتھ کچھ نہ آئے،عمران خان ٹھیک کہتے ہیں سڑکوں پر آکر وہ زیادہ خطرناک ہوں گے،ملک کے نوجوانوں کی بڑی تعداد عمران خان کے ساتھ ہے، اپوزیشن کیسے مختصر مدت کیلئے حکومت بنائے گی کیا یہ ٹیکنوکریٹ حکومت کی طرف جائے گی، یہ منہ اور مسور کی دال ان کیلئے مارشل لاؤں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ماسٹر لال ہی کافی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن جب سخت باتیں کرتی تھی تب بھی ان کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے تھے ، اسٹیبلشمنٹ منتخب حکومت کیساتھ کھڑی ہے کوئی نیوٹرل نہیں ہے، اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے تو بسم اللہ کرے، میرا سیاسی تجزیہ کہتا ہے عمران خان مدت پوری کرے گا، یہ ساری 26دن کی سیاست ہے اس میں ہم جیتیں گے، چھ مہینے پہلے الیکشن ہوگئے تو کوئی قیامت نہیں آ جائے گی، ایم کیو ایم میں پڑھے لکھے عام کلاس کے سمجھدار لوگ ہیں، ایم کیوا یم نے لمبی جدوجہد کی ہے سوائے قتل و غارت کے واقعات جن کی مذمت کرتا ہوں، ایم کیو ایم سے بات چیت اور ان کے مسائل حل کرنے کا حامی ہوں، میں مصروف ہوں مجھے کراچی جانا پڑا تو میں بھی جاؤں گا، میں اکیلا ہی ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد جاسکتا ہوں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جمالی صاحب کی حکومت میرے پاس موجود ایک ووٹ سے بنی تھی اس وقت بھی میرے پاس ایک ووٹ ہے، چودھری برادران کہیں نہیں جائیں گے، عمران خان کو جو بھی چھوڑے گا وہ سیاسی طور پر اپنا منہ کالا کرے گا، پارٹی کے ناراض لوگوں کو منانے میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر پارٹی کے ایک دو لوگ خفا ہیں تو انہیں راضی کرنا چاہئے، اپوزیشن کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹے گی جس کے بڑے نقصانات ہوں گے، میری جہانگیر ترین سے نہ دوستی ہے نہ ملاقات ہوئی ہے، ق لیگ، جہانگیر ترین، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے سے بات ہونی چاہئے، عمران خا ن کی حکومت اور نظام چلانے کیلئے ننگے پاؤں بھی کسی کے پاس جانا پڑے تو تیار ہوں۔