’’دو اصیل مرغ اپنے رہنے کی جگہ کے لیے لڑ رہے تھے۔ ان میں سے ایک نے دوسرے کو بھگا دیا۔ ہارا ہوا مرغ ایک کونے میں اپنا سر چھپا کر دبک گیا۔ جیتنے وا لا مرغ ایک دیوار پر جا بیٹھا۔ اس نے اپنے پروں کو پھڑ پھڑا یا، پھر فتح مندی کے جذبے میں زور سے بانگ دی۔ ایک عُقاب ہوا میں اُڑ رہا تھا۔ اس پر جھپٹا اور ر اپنے پنجے میں پکڑ کر لے گیا۔ ہارا ہوا مرغ کونے سے نکلا اور جھگڑے کی جگہ پر قبضہ کرلیا۔ سچ ہے’ غرور کا سر نیچا۔‘
بچو! مذکورہ بالا حکایت سے یہ سبق ملتا ہے کہ کبھی بھی غرور نہیں کرنا چاہیے۔ اپنے آپ کو اعلٰی اور دوسرے کو ادنٰی نہیں سمجھنا چاہیے کیوں کہ غرور کا سر ہمیشہ نیچا ہوتا ہے یاد رکھیں، برائی کا برا انجام برا اور نیکی کا بدلہ نیکی ہوتا ہے۔ اس لیے جو کچھ بھی ملے، ہر حال میں خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے۔