دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی موبائل ایپلیکیشن ٹک ٹاک کے بانی ژانگ یمنگ نے چین کی امیر ترین شخصیات کی فہرست میں نواں نمبر راتوں رات حاصل نہیں کیا بلکہ اس کے پیچھے ایک متاثر کُن کہانی ہے۔
چین سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ ژانگ یمنگ 2008ء میں مائیکرو سافٹ کمپنی کا حصہ بنے مگر یہاں اِن کا دل نہ لگا جس کے بعد وہ یہ کمپنی چھوڑ کر ’فینفو‘ نامی کمپنی میں شامل ہو گئے جو کہ زیادہ دیر نہ چل سکی اور ژانگ یمنگ بے روز گار ہو گئے۔
اس کے بعد ژانگ یمنگ نے اپنی ایک ذاتی کمپنی کا آغاز کیا جس کا نام انہوں نے ’فین 99‘ رکھا، اس کمپنی کے بعد اِن کی زندگی 2011ء میں بالکل بدل گئی اور وہ معاشی طور پر مستحکم ہو گئے۔
انہوں نے ریسرچ کے ذریعے پتہ لگایا کہ اب لوگ کمپیوٹر کے بجائے موبائل کا استعمال کرتے ہیں ۔
ژانگ یمنگ نے لوگوں کا موبائل کا زیادہ استعمال اپنے لیے استعمال کرتے ہوئے 2012ء میں ایک اور ’بائٹ ڈانس ڈاٹ کام‘ نامی کمپنی بنائی، اور یہی وہ کمپنی تھی جس سے ٹک ٹاک ایپلیکیشن وجود میں آئی۔
اس کے بعد ژانگ یمنگ کی جانب سے بنائی گئی پہلی موبائل ایپلیکیشن بری طرح سے ناکام ہو گئی، اس ایپلیکیشن پر حکومت کی جانب سے پابندی بھی لگا دی گئی جبکہ ژانگ یمنگ نے اس وقت بھی ہمت نہ ہاری اور اس کے نتیجے میں ایک اور کمپنی بنا ڈالی۔
مائیکرو سافٹ کمپنی سے نوکری چھوڑ کر ژانگ یمنگ اب در در کی ٹھوکریں کھا رہا تھا مگر زینگ نے ہمت نہ ہاری اور ایک بار پھر دوبارہ اُٹھ کھڑا ہوا۔
ژانگ یمنگ نے اس بار ’ٹوٹیو‘ نامی ایک ایپلیکیشن بنائی جسے دیکھتے ہی دیکھتے 1 کڑور 30 لاکھ افراد نے استعمال کرنا شروع کر دیا، زینگ کی زندگی کی یہ سب سے پہلی کامیابی تھی۔
اس کے بعد ژانگ یمنگ نے 2017ء میں ٹک ٹاک نامی ایپلیکیشن بنائی جسے چین میں ’ڈوئنگ‘ کہا جاتا تھا۔
دیکھتے ہی دیکھتے اس ایپلیکیشن نے چینیوں کے دلوں پر راج کرنا شروع کر دیا، اس ایپلییشن کو بعد ازاں ٹک ٹاک کا نام دے کر دنیا بھر میں متعارف کروادیا گیا۔
اب یہاں ایک اور مشکل زینگ کے سامنے کھڑی تھی، یعنی کے ٹک ٹاک کی ٹکر کی ایک ایپلیکیشن ’میوزیکلی۔‘
ژانگ یمنگ نے اپنے تیز شاطر دماغ اور پیسے کے بلبوتے پر میوزیکلی ایپلیکیشن کو مہنگے دام خرید کر اس کے سبسکرائیبرز کو ٹک ٹاک میں شامل کر دیا جس کے بعد ٹاک ٹاک کا اب تک دنیا بھر میں کوئی بڑا مد مقابل سامنے نہیں آ سکا۔
ٹک ٹاک اس وقت دنیا بھر میں 75 مختلف زبانوں میں استعمال کی جا رہی ہے جبکہ اس کے بانی ژانگ یمنگ ایک کامیاب اور چین کے نوے امیر ترین شخص بن چکے ہیں جن کی دولت کی مالیت 2 ہزار ارب روپے ہے۔