پشاور(نمائندہ جنگ)نیب خیبرپختونخوا نے مالم جبہ،بی آرٹی، بلین ٹری سونامی کی انکوائری سے متعلق رپورٹ پشاورہائیکورٹ میں جمع کرادی ،کیس کی سماعت کے دوران جسٹس روح الامین خان نے ریمارکس دیئے کہ بعض کیسز میں ٹوئسٹنگ کرتے ہیں، نیب پسند اور ناپسند سے بالا میرٹ پر کیسز کا فیصلہ کرے، گزشتہ روز جسٹس روح الامین خان اور جسٹس محمد ابراہیم خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے عادل ظریف کی رٹ پر سماعت شروع کی تو ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب اسلام آباد ہیڈکوارٹر حیدرعلی، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب عظیم داد،ایڈیشنل ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی اور درخواست گزارکے وکیل گوہرعلی درانی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ نیب نے مالم جبہ، بی آرٹی، بلین ٹری سونامی سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے تاہم رپورٹ فائل پرموجود نہیں تھی ۔ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نیب اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ بینک آف خیبرسکینڈل کا کیس سٹیٹ بنک آف پاکستان کو ریفر کیا جائے گا اور بینکنگ ریگولیٹری اتھارٹی دیکھے گی کہ آیا بینک آف خیبرمیں تقرریاں میرٹ پر ہوئی تھیں یا نہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ بے قاعدگی اور مجرمانہ فعل میں فرق ہوتا ہے اور بینک آف خیبر میں ہونے والی تقرریوںمیں بے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں تاہم اس میں مجرمانہ فعل نظرنہیں آرہا ہے لہذا یہ کیس سٹیٹ بنک کو ارسال کریں گے جس سے متعلق پراسیکیوشن ونگ نے اپنی سفارشات بھی پیش کی ہیں۔