پشاور(نمائندہ جنگ ) دائودزئی میں لیڈی ہیلتھ ورکر کے قتل کا ڈراپ سین ، ملزم یونیورسٹی کا طالب علم نکلا، لیڈی ہیلتھ ورکر کو ساتھی ہیلتھ ورکر نے اپنی بہن کے دوست کے ذریعے قتل کروایا ، مقتولہ اور ملزمہ کا شوہر ایک ساتھ کام کرتے تھے اور ملزمہ زیب النساء کو مقتولہ کی اپنے شوہر کیساتھ دوستی پر شک تھا ، داؤ د زئی میں نجی یونیورسٹی کے طالبعلم نے 5 لاکھ روپے لیکر اپنے دوست کی مدد سے لیڈی ہیلتھ ورکر پر فائرنگ کی جس سے وہ جاں بحق ہوگئی تھی، ملزم حیات آباد کی نجی یونیورسٹی میں بی ایس کا طالب علم ہے ۔ پولیس نے خاتون سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر کے انکے قبضے سے آلہ قتل اور موٹرسائیکل برآمد کر لی جبکہ ایک خاتون تاحال مفرور ہے ۔ گزشتہ روز ایس ایس پی آپریشن پشاور ہا رون رشید نے پولیس لا ئن میں میڈیا کو بتایا کہ چند روز قبل داؤ د زئی میو ڑو ں کلے کے قریب دو نامعلوم مسلح موٹر سا ئیکل سوار و ں نے لیڈ ی ہیلتھ ورکر مسماۃ(ا) جو پولیو کی ڈیو ٹی سے فارغ ہو کر گھر جا رہی تھی پر فائر نگ کر دی جسکے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئی تھی ۔انہوں نے بتایا کہ ملزما ن سے پستول بھی گرا تھا اور جن مو ٹر سا ئیکل پرآ ئے ہو ئے تھے وہ سپو رٹس بائیک تھی ، پولیس نے آ س پا س کے سی سی ٹی وی کیمرو ں کی فوٹیج اور عینی شاہد ین کے بیانا ت کو قلمبند کئے، مقتولہ کے والد نے پولیس کو بیا ن دیا کہ اسکی بیٹی کو اسکے سا بقہ منگیتر نے قتل کیا جس کو پولیس نے اگلے روز سوات سے گرفتار کیا لیکن کیس نے اسوقت نیا رخ اختیار کیا جب جیو فنسنگ کی رپو رٹ سامنے آئی جس میں پستول پر جن کے انگلی کے نشانات تھے وہ مقتولہ کے سا بق منگیتر کے نہیں بلکہ کسی اور کے تھے اور مو ٹر سا ئیکل بھی کسی اور کی نکلی ، انو یسٹی گیشن ٹیم نے مقتولہ کی سہیلی جو پولیو ورکر ہے اس سمیت اسکی بہن زیب النسا ء، اسکے رشتہ دارو ں جو اد اوردوست سمیع للہ ساکنا ن سو ڑیزئی کو بھی شامل تفتیش کر لیا جنہو ں نے ابتدائی تفتیش کے دوران سب کچھ اگل دیا، ملزمہ اور ملزما ن نے پولیس کو بتایا کہ ملزمہ زیب النسا ءکے شوہراورمقتولہ ایک ہی دفتر میں پولیو کی ڈیو ٹی کر تے تھے اور ملزمہ کو ان کی دوستی کا شک تھا ۔