پشاور(نمائندہ جنگ ) گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دیر جلسے میں شرکت پر جاری نوٹس کو پشاورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا جس میں عدالت عالیہ سے نوٹس کوماورائے آئین اورکالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ رٹ میں موقف اپنایاگیا کہ وزیراعلی کی طرح ان کا عہدہ عوامی نہیں ، وہ صو بے میں وفاق کے نمائندہ ہیں جن کا سیاست میں براہ راست کوئی کردار نہیں لہذا وہ عوامی اجتماعات میں شرکت کرسکتے ہیں۔ علی گوہر درانی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائررٹ میں سیکرٹری الیکشن کمیشن چیف الیکشن کمشنر ، ریجنل الیکشن کمشنر خیبرپختونخوا وغیرہ کو فریق بنایاگیا ۔ گورنر شاہ فرمان کی رٹ میں موقف اختیار کیا گیا کہ گورنر جلسوں میں تقاریر نہیں کرتے نہ ہی وزیراعلی کی طرح ان کے پاس تقرریوں، ٹرانسفرپوسٹنگ اور فنڈز کاا جراءو غیرہ کے اختیارات ہے۔