اسلام آباد (صباح نیوز) اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کی وزارتی کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے انتظامات مکمل کر لیے گئے، وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان 22اور 23مارچ کو تین سے چار ماہ میں دوسری مرتبہ وزارتی کونسل اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں،مصری وزیر خارجہ نے شاہ محمود سے ملاقات بھی کی۔ پاکستان 22اور 23مارچ کو اجلاس کی میزبانی، 140 قراردادیں پیش ہونگی، شاہ محمود اور او آئی سی سیکریٹری جنرل فیصلوں کا اعلان کرینگے، او آئی سی سیکرٹریٹ سٹاف اور مصر کے وزیر خارجہ سامع شکری اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ او آئی سی وزارتی کونسل کا 48 واں اجلاس 22مارچ کو شروع ہو گا۔ مرکزی خیال "اشتراک برائے اتحاد، انصاف اور ترقی" ہے۔ مسئلہ کشمیر، فلسطین ، یمن اور افغانستان مرکز نگاہ ہوں گے ۔ کورونا وبا، اسلامو فوبیا، مسلم دنیا کی ترقی اور خوشحالی پر خصوصی تو جہ مرکوز ہو گی ۔ 140قراردادیں منظوری کے لیے پیش ہوں گی ۔ او آئی سی اجلاس میں 48سے زائد وزرائے خارجہ ، نائب وزرائے خارجہ ، وزرائے مملکت، سرکاری حکام ، 15مبصر ممالک کے نمائندگان خصوصی یا اعلی حکام سمیت 675 مبصرین شرکت کریں گے ۔ ابتدائی اور اختتامی سیشن کھلا رکھا گیا ہے جبکہ بقیہ بند کمرہ اجلاس ہوں گے ۔ اجلاس کے اختتام پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور او آئی سی سیکریٹری جنرل مشترکہ پریس کانفرنس میں اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں کا اعلان کریں گے ۔ وزارت خارجہ نے گزشتہ روز امت مسلمہ کی وحدت ، اشتراک عمل ،ترقی اور خوشحالی سے موجزن او آئی سی وزارتی اجلاس کا خصوصی ترانہ جاری کیا ۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ او آئی سی اجلاس میں کشمیر، افغانستان اور مسلم ممالک کی ترقی کے لیے کلیدی فیصلے کیے جائیں گے ۔علاوہ ازیں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے مصر کے ہم منصب سامع شکری نے ملاقات کی جس کے دوران دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔مصر کے وزیر خارجہ سامع حسن شکری وزارتِ خارجہ پہنچے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مہمان کا خیر مقدم کیا۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات پر تبادلہ خیال کیا گیا، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے ارکان 23مارچ کو منائے جانے والے 75 ویں یوم پاکستان کی مرکزی تقریب مسلح افواج کی پریڈ میں بھی خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔