لاہور (نیوزرپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 31مارچ تک شاید پی ٹی آئی کی حکومت نہیں ہو گی۔ چند دن بعد وزیراعظم عمران خان خود کہہ رہے ہوں گے کہ مجھے کس جرم میں نکالا گیا؟ عمران خان سوشل میڈیا کے پہلوان ہیں، عوام نے عدم اعتماد کر دیا ہے اب یہ وزیراعظم نہیں رہیں گے۔ پی ٹی آئی کی کرپشن، گالیوں اور غلاضت کو دفن کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم اپنی کارکردگی بتانے کی بجائے اداروں پر حملہ آور ہیں۔الیکشن کمیشن اور میڈیا پر حملوں کی تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتی۔ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے اسلام آباد میں کھیل تماشہ ذاتی مفادات کی لڑائی ہے۔ وزیر اعظم مدینہ کی اسلامی ریاست کے لفظ کا غلط استعمال کرنے کے بعد اب امر بالمعروف جیسی مقدس اصطلاح کا بھی مذاق اڑا رہے ہیں۔ حکومت کا مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں ریکارڈ قرضہ ملک کے لیے تباہ کن ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی اور نالائقی سے ملک کی خودمختاری پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ قانون شکن وزیر اعظم عوام سے قانون پر عمل درآمد کی کیسے توقع رکھ سکتا ہے۔ ان خیالات اظہار انھوں نے دیر اپر سپورٹس کمپلیکس میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر صوبہ کے پی سینیٹر مشتاق احمد خان، نائب امیر عنایت اللہ خان اور سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ نے بھی خطاب کیا۔امیر جماعت نے کہا ڈومیسٹک وائیلنس بل آئین اور شریعت کے خلاف ہے ۔