لاڑکانہ( بیورو رپورٹ) لاڑکانہ شہر میں کھلے بندوں ہیروئن کی فروخت کے باعث چالیسہزار سے زائد افراد ہیروئن کے عادی ہوچکے ہیں اور شہر کے تقریبا" ہر علاقے میں وہ گروہ کی شکل میں موجود دیکھے جا سکتے ہیں۔ ہیروئن کے عادی افراد میں نوعمر بچوں سمیت کئی خواتین بھی اس موذی لعنت میں مبتلا ہو چکیہیں۔ ہیروئن کے عادی افرادشہر میں چوری کی کئی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔ اس صورتحال پر لاڑکانہ کی مشہور سماجی اتحاد نامی تنظیم نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہیروئن فروشوں کے خلاف کریک ڈائون کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجی اتحاد کےرہنما حافظ گل حسن جتوئی، صدر حافظ بشیر احمد شیخ اور ممتاز سماجی ورکر احمر اکبر فل نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے اس صورتحال کو انتہائی تشویشناک اور خطرناک رحجان قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ اب نو عمر بچے اور خواتین بھی اس لعنت کا شکار ہورہے ہیں جسکی وجہ سے آئندہ نسل کا مستقبل بھی دائو پر لگ گیا ہے۔ ہیروئن فروشوں کو بااثر افراد کے ساتھ ساتھ پولیس کے بعض بدعنوان اہلکاروں کی بھی پشت پناہی حاصل ہے۔ ان رہنمائوں نے ایس ایس پی سرفراز نواز شیخ سے درد مردانہ اپریل کی ہے کہ وہ ہیروئن فروشوں کے خلاف موثر کریک ڈائون کرکے لاڑکانہ کی نوجوان نسل اور خواتین کا مستقبل محفوظ کرنے میں اپنا کرا دار ادا کریں۔ سماجی اتحاد کی جانب سے ہیروئن کی بڑھتی وبا کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کا اعلان اتحاد کی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں کیا جائے گا۔