لاہور(نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور حکومت دونوں چوروں کے ٹولے ہیں،اب تو بس وزیراعظم کا نئے انتخابات کا اعلان اور استعفا ہی ان کے لیے عزت کا راستہ ہے، خان صاحب آپکے پاس کوئی نظام نہیں،آپکی موجودگی میں سسٹم بدلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ سیاسی شہادت کا وقت گزر چکا، حکومت ٹمٹماتا چراغ اور گرتی دیوار کی مانند ہے، جو اپنی نااہلی اور نالائقی کے بوجھ سے خود ہی گر رہی ہے۔ ہر روز عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنے والی حکومت اب خود شدید مشکلات کا شکار ہے۔ پہلے وزیراعظم نے ریاست مدینہ کا نام اور اب قرآنی اصطلاحات کا غلط استعمال بھی شروع کر دیا۔ امر بالمعروف جو قرآن کی اصطلاح ہے اس کو اس طرح استعمال کرنا اس لفظ کی توہین ہے۔ حکومت امر بالمعروف کے نام پر منکرات پھیلا رہی ہے، اس لیے خدارا! حکومت قرآنی اور اسلامی اصطلاحوں کو مذاق نہ بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریسٹ ہاؤس گراونڈ تیمرگرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نے مدینہ کی اسلامی ریاست کے لفظ کا استحصال کیا۔ ساڑھے تین سال سے زائد عرصہ میں ایک قدم بھی ریاست مدینہ کی طرف نہیں اٹھایا، بلکہ الٹا ملک میں شراب، فحاشی و عریانی، کرپشن اور سودی نظام میں اضافہ ہوا۔ گالی گلوچ کا کلچر پروان چڑھا جس کا اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے۔ وزیراعظم آپ کا یوم حساب قریب، آپ بے روزگار ہو رہے ہیں۔ہم حکومت اور وزیر اعظم سے پوچھتے ہیں کہ انھوں نے اس قوم کو اتنے دھوکے دیے کہ اب ملک کا کوئی فرد آپ پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ انھوں نے کہا کہ آپ نے اس ملک کے مزدوروں اور کسانوں کو دھوکا دیا، آپ نے اساتذہ اور طلبہ کو دھوکا دیا، آپ نے کروڑ نوکریوں کے نام پر بے روزگار نوجوانوں کو دھوکا دیا، مکانوں کے نام پر غریب آدمی کو دھوکا دیا، آپ نے ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کو دھوکا دیا، آپ نے میرے ملک کے غیرت مند اوور سیز پاکستانیوں کو دھوکا دیا، آپ نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کو دھوکا دیا۔ خان صاحب آپ کے پاس کوئی نظام نہیں ہے،آپ کی موجودگی میں سسٹم بدلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔خدا کے لیے قوم پر رحم کھائیں، اقتدار کو خیر باد کہہ دیں۔ حکومت کے پاس عزت سے نکلنے کا واحد راستہ صرف استعفیٰ اور نئے انتخابات ہیں۔کرپشن میں لتھڑی اپوزیشن بھی قوم کے مفادات سے زیادہ اپنے مفادات کی خاطر باری کے انتظار میں ہے۔قوم نے سب کو آزما لیا، آپشن صرف جماعت اسلامی ہے۔ جماعت اسلامی حقیقی معنوں میں ملک کی نجات دہندہ ہے۔ قوم آزمائے ہوئے حکمرانوں کو مزید موقع دینے کی بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ہم حقیقت میں ریاست مدینہ اور نظام مصطفیؐ کا نفاذ کریں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ان شاء اللہ اقتدار میں آکر آئی ایم ایف کی غلامی کو ختم کرے گی اور آئی ایم ایف، امریکا،ورلڈ بنک کے وہ معاہدے جن میں ہمیں غلام بنایا گیا، ان زنجیروں کو توڑیں گے اور ایک بار پھر اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ ملک کے 22 کروڑ عوام ان سیاسی پنڈتوں کی وجہ سے غلام ہیں۔ ملک پر گزشتہ 70سالوں میں ایک ظالم اشرافیہ مسلط ہے۔ ملک مافیاز کے قبضے میں ہے۔