اسلام آباد (صالح ظافر) قائم مقام کی تقرری تک وزیراعظم کے عہدے پر برقرار رہنے کا نوٹیفکیشن رات گئے تک جاری نہ ہوسکا۔
سپریم کورٹ کے سوموٹو نوٹس کی وجہ سے صدر عارف علوی نوٹیفکیشن پر ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، وفاقی حکومت کے کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن جو کہ اتوار کے روز قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے ڈی۔
نوٹیفکیشن سے متعلق ہے، ملک میں آدھی رات تک کوئی وزیراعظم نہیں تھا۔ صدر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور موجودہ وزیراعظم کو ہی اس وقت تک اپنے عہدے پر برقرار رکھا جب تک ان کی جگہ کوئی وزیراعظم کا عہدہ نہیں سنبھال لیتا۔
آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت صدر، وزیراعظم سے کہہ سکتا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں جب تک ان کی جگہ کوئی اور وزیراعظم کا عہدہ نہیں سنبھال لیتا۔
دریں اثناء قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے قائم مقام وزیراعظم کی تقرری سے متعلق موجودہ وزیراعظم سے مشاورت سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے اس عمل کو ہی غیرآئینی قرار دیا ہے۔
حالاں کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے تین روز کے اندر قائم مقام وزیراعظم کی تقرری کا عمل مکمل کرنا ہوتا ہے۔