• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداروں کی کمزوری سے مافیا سرکاری زمینوں پر قبضہ کرلیتی ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور(نمائندہ جنگ)پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ یہ اداروں کی کمزوری ہے کہ مافیا سرکاری زمینوں پر قبضہ کرلیتی ہے تاہم جب عدالت نوٹس جاری کرتی ہیں اوراسکے بعد سرکاری ادارے حرکت میں آجاتے ہیں ،یہ قابل افسوس ہے، چارسدہ میں دریائوں کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے اور وہاں پر مافیا نے ٹیلے لگائے ہیں اور ان کے خلاف کئی دہائیوں تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، یہ ضلعی انتظامیہ اور ایری گیشن کی ناکامی ہے جبکہ جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیئے کہ سارا کام آپ اپنے اہلکاروں سے کراتے ہیں لیکن وہ اپنی پوری ذمہ داری نہیں لیتے اور دفتروں میں بیٹھے رہتے ہیں،اگر وہ بروقت دریائوں اور نہروں سے متعلق بروقت رپورٹ بھیج دیتے تواعلیٰ حکام اس پر عملدرآمد کرتے مگر ایسا نہیں کیا گیا، فاضل بنچ نے یہ ریمارکس گزشتہ روز صغیر اقبال گل بیلہ ایڈووکیٹ کی رٹ پر سماعت کے دوران دیئے۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سید سکندرحیات شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چارسدہ محمد علی شاہ، ایڈیشنل سیکرٹری ایری گیشن محمد نواز، ، اے سی ہیڈکوارٹر پشاور محمد عدنان اور پروجیکٹ ڈائریکٹر چارسدہ روڈبھی پیش ہوئے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سردریاب میں غیرقانونی ٹیلے اور فیشنگ ہٹس کو ہٹادیاگیا ہے ، جس سے وہاں پر سرکاری زمین واگزار کرالی گئی ہے ، اس دوران چیف جسٹس نے کہا کہ یہ زمین جنہوں نے لی تھی ۔
اہم خبریں سے مزید