کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کی خصوصی نشریات میں شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اسمبلی کی اکثریت شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ دے گی.
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کا اب ایک ہی سرپرائز ہوسکتا ہے کہ وہ استعفیٰ دیدیں، سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ دیا ہے.
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ متفقہ آئینی فیصلہ ہوا جس پر قوم مطمئن ہوئی، رمضان کے مہینے میں پاکستان بنا تھا اور رمضان کے مہینے میں ہی آئین پامال کرنے والوں کیخلاف فیصلہ آیا.
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس تحریک عدم اعتماد کیلئے نمبرز پورے ہیں، اسمبلی کی اکثریت شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ بھی دے گی، سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلہ نے ماضی کے کئی فیصلوں سے متعلق ابہام دور کردیا ہے، یہ پاکستان میں آئینی بالادستی کیلئے اہم ترین موقع ہے، اگلی حکومت پر بھاری ذمہ داریاں ہوں گی، معیشت سمیت دیگر ملک کے معاملات بہت خراب ہیں، فیصلہ کرنا ہوگا کہ قومی اسمبلی میں جو ہوا اس میں صدر،وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر ملوث تھے یا نہیں تھے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اس معاملہ پر شفاف تحقیقات کرواکے نتائج عوام کے سامنے رکھیں گے، عمران خا ن نے اپوزیشن پر غیرملکی سازش کا حصہ ہونے کے بے بنیاد الزامات لگائے، ہم نے کسی کی ہتک نہیں کرنی مگر اس معاملہ کی حقیقت عوام کے سامنے لانا ضروری ہے، میں سمجھتا ہوں اگلی حکومت مختصر مدت کی ہو اس کے بعد عوام کو فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت کی حالات اتنی خراب ہے کہ ابھی سے کام شروع کرنا پڑے گا، نگراں سیٹ اپ کا یک نکاتی ایجنڈا معیشت پر فوکس کرنے کا ہونا چاہئے، پی ٹی آئی حکومت نے پچھلے دو مہینے میں 600ارب روپے کا اضافی بوجھ معیشت پر ڈال دیا ہے.
ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے، آرٹیکل چھ کے علاوہ بھی ملک میں قوانین موجود ہیں، اب جو کچھ بھی ہو وہ عوام کے سامنے ہونا چاہئے، ملک کے صدر، وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وفاقی وزراء نے سازش کر کے آئین توڑا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں فی ایم پی اے دس کروڑ روپے کی پیشکش کی جارہی ہے۔