• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم نواز مرکز نگاہ،صدر علوی نے سرکاری اقامت گاہ پر کلوز سرکٹ سے حلف برداری کی کارروائی دیکھی، ایوان صدر میں منعقدہ پر شکوہ تقریب کی جھلکیاں

  اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار)مریم نواز شریف مرکز نگاہ رہیں،صدر علوی نے سرکاری اقامت گاہ پر کلوز سرکٹ سے حلف برداری کی کارروائی اہل خانہ کے ہمراہ دیکھی، ایوان صدر میں منعقدہ پیرکی شام پرشکوہ تقریب میں شہباز شریف نے ملک کے 23ویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھالیااور اس طرح اقتدار کی منتقلی کا عمل پورا ہوگیا۔ صدرعارف علوی جن کے بارے میں بتایا گیاتھا کہ وہ اچانک علیل ہوگئے ہیں حلف برداری کے لئے معذور ہونے کی بنا پر قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے حلف لیا۔ صدر علوی کے بارے میں ایوان صدر کے عملے نے بتایاکہ وہ دن بھر چاق و چوبند قصر صدارت میں موجود اور چل پھر رہے تھے کہ شام کوان کے علیل ہونے کی اطلاع دیدی گئی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ان کا پیٹ خراب ہوگیا ہے اور اب وہ صاحب فراش ہوگئے ہیں انہوں نے ایوان صدر کے عقب میں اپنی سرکاری اقامت گاہ پر کلوز سرکٹ سے حلف برداری کی پوری کارروائی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ دیکھی۔ حلف برداری کی تقریب میں پاکستان مسلم لیگ نون کی مرکزی رہنمامریم نواز شریف مرکز نگاہ رہیں وہ ہلکے گلابی رنگ کی شلوار قمیض میں ملبوس تھیں اور اپنے شوہر کیپٹن محمد صفدر کے ہمراہ آئی تھیں اس میں بہت بھلی لگ رہی تھیں مولانا فضل الرحمٰن، بلاول بھٹو زرداری، سردار اخترمینگل، ایم کیوایم کے سیدامین الحق، جمہوری وطن پارٹی کے زین بگٹی، سابق وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، حمزہ شہباز شریف، علیم خان، عون چوہدری، مسلم لیگ نون کے چیئرمین راجہ محمد ظفرالحق سمیت سابق متحدہ حزب اختلاف کے اکابرین کی بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کے شرکاء بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی عدم موجودگی کے حوالے سے استفسارات کرتے رہے، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ندیم رضا نے ’’جنگ‘‘ کو بتایاکہ جنرل باجوہ ناسازی طبع کے باعث شریک نہیں ہوئے جبکہ پاک بحریہ اور فضائیہ کے سربراہ جنرل ندیم رضا کے برابر تقریب میں فروکش تھی۔ کیبنٹ سیکریٹری سردار احمد نواز سکھیرا نے تقریب کی نظامت کی قومی ترانے سے شروع ہوئی تقریب میں سرکاری حکام اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے قابل لحاظ تعداد میں شرکت کی حلف برداری کے دوران قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے آئین و قانون کی پاسداری کا حوالہ دیا تو شہبازشریف قانون کا لفظ ادا کئے بغیر عبارت سے آگے بڑھ گئے تو انہوں نے اس سطر کو دھرایا جسے نو منتخب وزیراعظم نے بخوبی پڑھا۔ اردو لفظوں کی ادائیگی میں بلوچ نژاد چیئرمین سینیٹ بعض جگہوں پر صوتی اثرات سے الفاظ کو بدل رہےتھے اور ایک جگہ پر انہوں نے ادائیگی میں بھی غلطی کی تاہم شہباز شریف نے خودہی ان کی درستگی کرکے انہیں ادا کیا رمضان المبارک کی شب ہونے کے باوجود حلف برداری کے شرکا کی تعداد متاثر کن تھی حلف برداری مکمل ہوتے ہی ایوان صدر وزیراعظم نواز شریف ، دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیرآیا کے فلک شگاف نعروں سےگونج اٹھا تقریب کے اختتام پر مہمانوں کی تواضع کے لئے مضرعات کا باافراط اہتمام تھاجس میں دہی بھلے، سینڈ وچز، کباب، پیٹز، چھوٹی پیسٹری، کیک کے قتلےاور چائے شامل تھی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیٹوریم کے دوسرے ہال میں مہمانوں سے فرداً فرداً ملاقات کی وہ تقریباً سوا گھنٹہ تک کھڑے ہو کران سے ہاتھ ملاتے اور ہدیہ تبریک وصول کرتےرہے اس دوران قائم مقام صدر بھی ان کے برابر کھڑے رہے ۔ شہباز شریف اور سنجرانی دونوں نے سیاہ شیروانیاں زیب تن کررکھی تھیں قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب وزیراعظم سرمئی رنگ کا ٹائی سوٹ پہن کر آئےتھے۔

اہم خبریں سے مزید