اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے کہاہے کہ عالمی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرینگے.
ملک میں تیل ہے نہ گیس‘ 6سے 7ہزارمیگاواٹ اضافی بجلی کی استعداد کے باوجود تیل اورگیس سے چلنے والے پاورپلانٹس بندکردئیے گئے ہیں‘اس سے بڑی ناہلی اور اس سے بڑا ظلم اور زیادتی اس قوم کے ساتھ کیا ہو سکتی ہے۔
‘پونے چار سال بیدردی سے ضائع کر دیئے گئے‘ مزید سستی کے متحمل نہیں ہو سکتے‘ دیامر بھاشا ڈیم مقررہ وقت سے3سال پہلے مکمل کیا جائے‘جب سے منصب سنبھالا پچھلے6دن میں دن رات مختلف وزارتوں پر بریفنگ لی ہے‘.
وزارت مالیات ہو، پاور یا پیٹرولیم،حالات سُن کر رونگٹے کھڑے ہو گئے ‘ بطورخادم پاکستان قوم سے جھوٹ بولوں گا نہ ہی حقائق چھپاؤں گا۔وزیراعظم نے یہ بات اتوار کو دیامیربھاشاڈیم کی تعمیراتی سائٹ پربریفنگ کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے چلاس میں 200بستروں پر مشتمل اسپتال اور 13کلومیٹر طویل بابوسرٹاپ ٹنل کی تعمیر کے منصوبہ کااعلان بھی کیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ 4500میگاواٹ بجلی کی پیداوارکایہ منصوبہ ملکی معیشت کیلئے انتہائی اہمیت کاحامل منصوبہ ہے‘میرا اصرار ہے کہ منصوبہ2029ءکی بجائے 2026-27 میں اگرمکمل ہو جائےتو یہ ایک معجزہ ہوگا‘اس دنیا میں کوئی چیز بھی ناممکن نہیں ہے. اگرہم اتفاق واتحاد کامظاہرہ کریں تو یہ ہدف حاصل ہوسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ یہ ایک بڑاہدف ہے اورمنصوبہ کی جلد از جلد تکمیل کیلئے وفاقی حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔وزیراعظم نے مستقبل میں منصوبہ کی فنڈز ریزنگ کیلئے بین الاقوامی سرمایہ کاری کوراغب کرنے کی تجویز دی۔