اسلام آ باد ( ر انا غلام قادر، نیوز رپورٹر) معلوم ہوا ہے کہ سا بق وزیر اعظم عمران خان کو مختلف ملکوں کے دوروں کے دوران مجموعی طور پر 112تحائف ملے ۔
کابینہ ڈویژن کے ذ رائع نے بتایا کہ ان تحائف کی ویلیو اسیسمنٹ کرائی گئی جس کے بعد عمران خان نے یہ تمام تحائف توشہ خانہ کو ادائیگی کرکے خود رکھ لئے ۔
تقریباً دو کروڑ کی جو خریداری کی اس کی منی ٹریل کیا ہے،کیا اپنے اثاثوں میں ڈیکلئر کیا یا نہیں؟
رولز کے مطابق جن اشیاء کی قیمت 30ہزارر روپے یا اس سے کم ہو تو وہ مفت دیدی جاتی ہے جن میں تسبیح ‘ جا ئے نماز ‘ شہد کی بوتلیں ‘ ہینڈ بیگ اور ڈ یکو ریشن وغیرہ شامل ہیں ۔ جو مہنگی اشیا ء ہوتی ہیں جن میں گولڈ آٗئٹم ‘ قیمتی گھڑیاں ‘ سونے کے ہار یا ہیرے جواہرات یا گاڑی وغیرہ ان کی اسیسمنٹ ایف بی آر یا اسٹیٹ بنک کے مقرر کردہ ایلیو یٹرز سے کرائی جاتی ہے۔
موجودہ رولز کے تحت اسیسمنٹ ویلیو کا50فی صد ادا کرکے صدر اور وزیر اعظم یا دیگر شخصیات یہ اشیاء خرید سکتے ہیں۔
ماضی میں اسیسمنٹ ریٹ کے تیس فیصد پر بھی خریداری کی گئی لیکن نواز شریف کے سابقہ دور میں یہ شرح50فی صد کردی گئی۔
عمران خان کیلئے ایشو یہ بن سکتا ہے کہ انہوں نے تقریباً دو کروڑ روپے کی جو خریداری کی اس کی منی ٹریل کیا ہے اور کیا انہوں نے اسے اپنے اثاثوں میں ڈیکلئر کیا یا نہیں ؟؟
ذ را ئع کے مطا بق صرف سعودی شہزادے کی مشہو ر زمانہ گھڑی ایک کروڑ70لاکھ میں خریدی گئی جس کی مارکیٹ پرائس8کروڑ50 لاکھ بتائی جاتی ہے۔