• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلف سے انحراف کینسر، پاسداری نہ کرنا بے ایمانی ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 63-اے کی تشریح کیلئے بھجوائے گئے صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران ابزرویشن دی ہے کہ حلف کی پاسداری نہ کرنا بے ایمانی اور پارٹی سے انحراف کینسر کے مترادف ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آرٹیکل 63 اے کا مقصد پارٹی سے دفاداری کو یقینی بنانا ہے،اگر کوئی شخص بدیانتی پر نا اہل ہو جائے تو وہ اگلے الیکشن کیلئے بھی نا اہل ہو جاتا ہے، پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ یہ آئین میں دکھادیں،میں روسٹرم چھوڑ دونگا، 1997ء میں 13 ویں ترمیم کے ذریعے 58 ٹو بی کو ختم کیا گیا تھا،پرویز مشرف نے 2002ء میں ایل ایف او کے ذریعے 58 ٹو بی کو بحال کیا،2010ء میں 18 ویں ترمیم کے ذریعے 58 ٹو بی دوبارہ ختم ہوئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آرٹیکل 63 اے میں چار مواقع پر وفاداری کو پارٹی پالیسی سے مشروط کر دیا ہے، وفاداری بنیادی آئینی اصول ہے، نااہلی تو معمولی چیز ہے، آرٹیکل 63 اے کا مقصد پارٹی سے وفاداری کو یقینی بنانا ہے، تاہم ضروری نہیں جو حاصل کرنا ہے وہ آرٹیکل 63 اے سے حاصل کریں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے دائر صدارتی ریفرنس پر بدھ کو سماعت کی۔

اہم خبریں سے مزید