لاہور( ایجنسیاں)مسلم لیگ (ن) کی نائب صد رمریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان آخری منٹ تک منتیں کرتارہا ،اسٹیبلشمنٹ کے پائوں پکڑتا رہا ،آصف زرداری کے پاس اپنے دوست کوآخری دن تک بھیجتا رہا کہ عدم اعتماد واپس لے لومیری حکومت مت گرائو‘جب کارکردگی کا خانہ خالی ہو تو سازشی خط جیسا ڈرامہ رچانا پڑتا ہے‘پہلے بائیس سال ورلڈ کپ لے کر پھرتا رہا اوراب اگلے بائیس سال سازشی خط لے کر پھرتا رہے گا،تم جس کنٹینر سے اترے تھے نواز شریف نےساڑھے تین سال بعد دوبارہ اس کنٹینر پر واپس چڑھا دیا ہے‘عمران خان کے مقدرمیں جلاؤگھیراؤاورجلوسوں کی سیاست ہے ‘.
شہباز شریف نے شیروانی پہن لی اور وزیراعظم بن گیا اب تم اپنے زخم چاٹتے رہو،ووٹ چور سے پنجاب کا مینڈیٹ واپس چھین لیا، عمران خان کا نیا نام توشہ خانہ خان ہے‘کل تک یہ کہتا تھا نواز شریف کی سیاست اور حکومت ختم ہوگئی، اب رو رہا ہے کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر اس کی حکومت ختم کردی‘نہ سیاست تمہارے بس کی بات ہے اور نہ نواز شریف کا مقابلہ کرنا تمہارے بس کی بات ہے۔
عمران کی چاکری کرنی ہے تو صدر علوی استعفیٰ دے دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے حلقہ این اے128میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مریم نوا ز نے کہا کہ آج بہت سارے حساب برابر کرنے ہیں ، عوام کو مبارک ہو ان کی نا اہل اور نالائق اور نا کام ترین انسان عمران خان سے جان چھوٹی ہے ،آپ کی چور اور چورنی کی حکومت سے جان چھوٹی ہے‘ جب نواز شریف وزیر اعظم تھے یہ ان کے خلاف سازشیں کرتا تھا.
نواز شریف نے اس وقت کہا تھاکہ بیٹا عمران خان جائو اور جا کر کرکٹ کھیلو سیاست تمہارے بس کی بات نہیں‘ نہ ان شیروں کا مقابلہ تمہارے بس کی بات ہے ۔ اب ڈررہا ہے کہ ابھی نواز شریف ملک میں واپس نہیں آیا تواس کی حکومت ختم ہو گئی جب نواز شریف واپس آئے گا تو اس کا کیا بنے گا۔
میں یہ کہنا چاہتی ہوں میا ں جب آئے گا تمہیں لگ پتہ جائے گا‘ نواز شریف کی سیاست ہے تو آج نواز شریف کا شہباز وزیر اعظم پاکستان ہے ،نواز شریف کا حمزہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہے۔
تمہارا شہباز شریف سے کیا مقابلہ ہے ، کہاں تم دوپہر بارہ بجے اٹھتے ہو اور کہاں فجر کے وقت اٹھ کر کام میں لگ جانے والا شہباز شریف ہے‘تم چار بجے بنی گالہ واپس چلے جاتےتھے اوراگلے بارہ بجے تک خبر نہیں ہوتی تھی ، کہاں محنت قابلیت سے ملک چلانے والا شہباز شریف اورکہاں حساب کتاب،جادو ٹونے سے مرغیاں جلا کر ملک چلانے والا عمران خان ، یہ ساڑھے تین سال یہی سوچتا رہا کہ ہواکے اوپر سفر کرنا ہے۔