کراچی ( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے دورے یورپ میں ہالینڈ میں دومیچوں کی سیریز معمہ بن گئی۔ پاکستان ہاکی حکام نے اسے ہالینڈ کے خلاف سیر یز قرار دیا، تاہم سابق ہاکی اولمپئنز ان میچوں کو کلب میچز قرار دے رہے ہیں۔ جنگ کو ملنے والی اطلاع کے مطابق پاکستان ٹیم ہالینڈ کی قومی ٹیم سے میچز نہیں کھیل رہی ہے۔ میزبان فیڈریشن نے اپنی ڈیولپمنٹ اسکواڈ کے ساتھ میچوں کا انتظام کیا ہے۔ ہالینڈ کی سینئر اور جونیئر ٹیم کے بیشتر کھلاڑی اس وقت جاری ڈچ اور بیرون ملک ہاکی لیگ میں مصروف ہیں اس لئے حکام نے پاکستانی ہاکی ٹیم کے ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ سیگفرائیڈ ایکمین کی درخواست پر رائل نیدر لینڈ ہاکی بورڈ کی ڈیولمپنٹ ٹیم کے ساتھ میچوں کا انعقاد کرایا۔ اطلاعات ہیں کہ ان میچز کو انٹر نیشنل اسٹیٹس حاصل نہیں ہوگا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سکریٹری آصف باجوہ نے جنگ سے بات چیت میں کہا کہ دونوں ٹیمیں مستقبل کے حوالے سے تیاری کررہی ہیں، سیریز ڈیولپمنٹ پروگرام کا حصہ ہے، ان کے کچھ سینئر کھلاڑی دستیاب نہیں تھے اس لئے انہوں نے نئے کھلاڑی آزمائے، پاکستان نے بھی سات نئے کھلاڑیوں کا ڈیبیو کرایا، یہ انٹر نیشنل مقابلوں کا حصہ ہیں، کھلاڑیوں کو سیکھنے کا موقع اور تجربہ ملے گا، ایشیا کپ سے قبل ہمیں غیر ملکی ٹیموں کے ساتھ مقابلوں کی ضرورت تھی، کوچ ایکمین نے ذاتی کوششوں سے تین ملکی دورے کا انتظام ہوا ہے، ہمیں تنقید کے بجائے تعمیری سوچ رکھنی چاہئے، دوسری جانب سابق کپتان رشید الحسن، سابق اولمپئن سلیم ناظم نے کہا ہے کہ میچ کی انٹرنیشنل اہمیت اور حیثیت نہیں ہے، ہالینڈ اور بلجیم نے پاکستان کے ساتھ سینئر ٹیم سے نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ایچ ایف کے حکام کچھ چھپانے کی کوشش کررہے ہیں جس میں وہ ناکام نظر آرہے ہیں۔ تاہم ہالینڈ کے خلاف پہلے میچ میں کامیابی پر ٹیم کے منیجر خواجہ جنید نے کہا تھا کہ آٹھ سال ہالینڈ کے خلاف فتح قوم کو مبارک ہو۔