لاہور( ایجنسیاں)سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے زمان پارک لاہور میں ملاقات کی جس میں موجودہ ملکی صورتحال‘ نئی حکومت اور عدلیہ کے کردار سمیت آئینی نکات پر بات چیت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق یہ ملاقات عمران خان کی خواہش پر ہوئی جس میں ثاقب نثار سے قانونی مشاورت لی گئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعلی پنجاب کے حلف کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سمیت دیگر قانونی نکات پر بات چیت کی گئی۔
ادھر ثاقب نثار نے عمران خان سے ملاقات سے متعلق کہا ہے کہ ملاقات میں پنجاب میں جاری سیاسی صورتحال کے حوالے سےکوئی بات نہیں ہوئی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ عمران خان سے ملاقات میں عدلیہ سے متعلق سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید پر تشویش کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ میں نے عمران خان سے کہا کہ عدلیہ سے متعلق جو تاثر قائم کیا جارہا ہے وہ درست نہیں‘اعلیٰ عدلیہ کے تمام ججز ایماندار اور دیانتدار ہیں‘عدلیہ پر تنقید نہیں ہونی چاہئے ‘ انہیں بتایا کہ عدلیہ میں بہت جید اورخدا کو ماننے والے بڑے لائق فائق ججزہیں ۔
ثاقب نثار نے مزیدکہاکہ عمران خان نے مجھ سے پوچھا کہ کسی ایسے شخص کے بارے میں بتائیں جو ہمیں قانونی رائے دے سکے، انہیں جو قانونی رائے ملی انہوں نے اس حوالے سے مجھے بتایا۔
جنگ نیوزکے مطابق سابق چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ عمران خان سے ملاقات کے دوران عدلیہ کی عزت کی بات کی، عدلیہ کی تضحیک قابل قبول نہیں ہے، عدلیہ پر تنقید نہیں ہونی چاہیے، اعلیٰ عدلیہ کے تمام ججز ایماندار اور دیانتدار ہیں، عمران خان نے میری تمام باتوں سے اتفاق کیا ہے۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں ریٹائرڈ آدمی ہوں کسی سے بھی مل سکتا ہوں، عمران خان نے پیغام بھجوایا کہ میں ملنا چاہتا ہوں، عمران خان نے کہا کہ عدلیہ پر تنقید سوشل میڈیا کرتا ہے، سوشل میڈیا کو ہم نہیں روک سکتے۔