کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہم اپنے سیاسی آقاؤں کی منشا کے خلاف نہیں جانا چاہتے ہیں ہمیں اس دو رخی سے نکلنا ہوگا،راجہ ریاض اور نور عالم نے اپنے ضمیر کی آواز پر فیصلہ کیا کہ استعفیٰ نہیں دینا، سینئر رہنما پی ٹی آئی ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہم ابھی دوملین کامارچ کرنے آرہے ہیں پارٹی فیصلہ کرے گی کہ مارچ کا رخ اسلام آباد کی طرف ہوگا یا راولپنڈی کی طرف ہوگا،رہنما جی ڈی اے، غوث بخش مہر نے کہا کہ ہم بحرانوں کی پیداوار ہیں،لوگوں کو ایسے خر یدنا نہیں چاہئے تھا،اپوزیشن نے آئین کی خلاف ورزی کی لوگوں کو خریدا،سب کو پتہ ہے کہ اپوزیشن نے لوگوں کو ہوٹلوں میں بند کیا بندے خریدے۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بڑی بدقسمتی ہے کہ ہم نے آئین کو کاغذ کا ایک ٹکڑا سمجھ لیا ہے۔ جب ہم تقریر کرتے ہیں تو کہتے ہیں ملک پاکستان کا سب سے بڑاقانون وہ آئین پاکستان ہے اور اس سے باہر کوئی نہیں جائے گا اور ہم اس کی پاسداری کریں گے۔سب حلف لیتے ہیں کہ آئین کی پاسداری کریں گے اور آئین سے رو گردانی نہیں کریں گے ۔جو اعلیٰ ترین آئینی دفاتر میں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں بدقسمتی سے وہ آئین سے رو گردانی کرنا اپنی سیاسی مصلحت کا سب سے پہلا تقاضہ سمجھ رہے ہیں۔بدقسمتی سے ہم اپنے سیاسی آقاؤں کی منشا کے خلاف نہیں جانا چاہتے ہیں ہمیں اس دو رخی سے نکلنا ہوگا۔